بزنس نیٹ ورکنگ ایونٹ میں متحدہ عرب امارات کی پاکستانی بزنس کمیونٹی کے کاروباری حضرات کی شرکت
ڈاکٹرامجد ثاقب نے اپنی زندگی کو بدلنے والے تجربات مختلف حوالوں کے ساتھ پیش کئے
تقریب کے اختتام پرمہمانوں کوسووینئرز، اورمنفرد کارکردگی کے حا مل لوگوں کو اعزازی سرٹیفیکیٹس تقسیم کیے گئے
دبئی (طاہر منیر طاہر) عجمان کے ایک ہوٹل میں اخوت مینجمنٹ کنسلٹنسی ایل ایل سی نے "کاروبار میں کامیابی کیسے حاصل کی جائے؟” کے موضوع پر ایک بزنس نیٹ ورکنگ لائف چینجنگ سیشن کا انعقاد کیا، جس میں متحدہ عرب امارات کی بزنس کمیونٹی کے ممتاز کاروباری لوگوں نے شرکت کی ۔
جن میں پاکستان بزنس کونسل دبئی کے صدر محمد اقبال داؤد، مسٹر خالد حسین چوہدری (صدر پاکستان سوشل سینٹر شارجہ) شبیر مرچنٹ، اعجاز احمد (ڈائریکٹر PBC)سید سلیم اختر (VP-POC)، ناصرچودھری، عرفان افسر اعوان، فراز صدیقی، فخر صدیقی، حاجی محمد یاسین، محمد جمیل بنگیال، غلام مصطفیٰ مغل، عبدالمجید مغل، صدیق یٰسین، مسٹر اینڈ مسز ظفر، مسٹراختر، صائمہ نقوی، عبدالعزیز، عاصم (تھمبے گروپ)، عثمان کاظمی، یوسف کامدار، ماہر تعلیم میڈم ثمینہ ناصر اورمختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے بہت سے لوگوں نے شرکت کی۔
موضوع مذکور پر تقریب کا اہتمام مثالی انداز سے کیا گیا تھا جس کا کریڈٹ شفیق الرحمان کو جاتا ہے جبکہ دیگر انتظامی امورکے لئے میڈم ثمینہ ناصر، اور اخوت مینجمنٹ کنسلٹنسی کے سی ای او ابوبکر صدیق نے بہترین خدمات سر انجام دیں۔
ڈاکٹرامجد ثاقب بانی اور چیئرمین اخوت نے "کاروبار میں کامیابی کیسے حاصل کی جائے” کے موضوع پر اپنی زندگی کو بدلنے والا تجربہ پیش کیا، جس میں پاکستان کے میاں منشاء، میاں الطاف، اور صدرالدین ہاشوانی جیسے اعلیٰ کامیاب کاروباری شخصیات کی زندگی کے عملی نمونے شیئر کئے گئے۔
ڈاکٹر امجد ثاقب نے اخوت ایجوکیشن پراجیکٹ کا بھی ذکر کیا، جہاں لاہور میں اخوت یونیورسٹی کے نام سے پاکستان کی پہلی فیس فری یونیورسٹی قائم کی گئی ہے، جس میں پاکستان کے ہر صوبے کے طلباء مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اخوت اسلامک مائیکرو فنانس AIM دنیا کا سب سے بڑا سود سے پاک مائیکرو فنانس پروگرام ہے جس سے لاکھوں لوگ مستفید ہو چکے ہیں۔
اس موقع پرڈاکٹر امجد ثاقب نے عملی مثالوں کے ساتھ "کامیابی کے سات سی” کے تصور کی وضاحت کی، تقریب هذا سے شفیق الرحمان اور ماہر تعلیم ثمینہ ناصر نے بھی خطاب کیا۔
انہوں نے ڈاکٹر امجد ثاقب کے موقف کی حمایت کی اور شرکائے تقریب کو ان کے علم و عمل سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی، تقریب کے آخر میں خصوصی مہمانوں کوسووینئرزاور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو نمایاں کارکردگی کے اعتراف میں اعزازی سرٹیفکیٹس دئیے گئے۔