شی کی جانب سے جدت پر مبنی ترقی، کھلے،عام رجحان، سبز ترقی اور جامع اشتراک پر عمل درآمد کی چار تجاویز پیش
سان فرا نسسکو (ویب ڈیسک) سان فرانسسکو میں ایپک رہنماؤں کا 30 واں غیر رسمی اجلاس منعقد ہوا۔ پچھلی تین دہائیوں کے دوران، ایپک کے 21 اراکین کےمشترکہ "ایشیا پیسیفک کرشمے” نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی ہے۔ مستقبل میں، ایشیا پیسیفک خطہ ترقی کے اگلے”سنہری تیس سال” کیسے حاصل کرے گا؟ ہفتہ کے روز چینی صدر شی جن پھنگ نے اس کے حوالے سے اپنی تقریر میں جدت پر مبنی ترقی ، کھلے ،عام رجحان ، سبز ترقی اور جامع اشتراک پر عمل درآمد کی چار تجاویز پیش کیں ۔
ان تجاویز میں کھلے پن، تعاون اور مشترکہ ترقی کی تلاش کے تصور ات شامل ہیں۔ یہ تصور صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ حل کی بنیاد اور گزشتہ تین دہائیوں میں ایشیا پیسیفک کے ترقیاتی تجربے کا خلاصہ ہے۔ "کھلا پن خوشحالی کی طرف لے جاتا ہے، جب کہ بندش زوال کا باعث بنتی ہے۔” صدر شی نے بارہا کہا کہ یہ چین کی اپنی ترقی اور دنیا کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم تجربہ ہے۔ ایشیا پیسیفک کی خوشحالی کی تاریخ ثابت کرتی ہے کہ عدم تعاون سب سے بڑا خطرہ ہے۔
کھلے پن اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے ، چین نے اپنی 1.4 بلین افراد کی بڑی مقامی مارکیٹ کو دنیا کے لیے کھول دیا ہے۔ہر سال منعقد ہونے والی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو "درآمد” کے موضوع پر دنیا کی پہلی قومی نمائش ہے ۔شی جن پھنگ کی طرف سے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو نے گزشتہ دہائی کے دوران تعاون کےمثبت نتائج حاصل کیے ہیں اور یہ عوامی فلاح کا ایک بین الاقوامی پراڈکٹ بن چکاہے جس سے دنیا کو فائدہ ہوتا ہے اور اس میں شریک ممالک کی ترقی میں مدد ملتی ہے۔
شی جن پھنگ کے پیش کردہ حل میں مشترکہ ترقی کی تلاش کا پس منظر جدت اور ہریالی ہے۔ان کا خیال ہے کہ یہ عالمی اقتصادی اور تکنیکی ترقی کا موجودہ رجحان اور مشترکہ طور پر ایک صاف اور خوبصورت ایشیا پیسیفک کی تعمیر کا حل بھی ہے شی جن پھنگ کے خیالات اور بہت سی تجاویز بین الاقوامی اتفاق رائے بنی ہیں اور اس کی جھلک سان فرانسسکو اعلامیے میں بھی نظر آتی ہے جس میں کہا گیاہے کہ ہم تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے آزاد، کھلے، منصفانہ، غیر امتیازی، شفاف، جامع اور متوقع ماحول بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
مارکیٹس کو کھلا رکھنے اور سپلائی چین میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ باسہولت کنیکٹوٹی، پالیسی کمیونیکیشن اور عوام سے عوام کے مضبوط تعلقات ،موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل کو فروغ دیں اور ڈیجیٹل تبدیلی کا عہد کریں۔