جموں و کشمیر کی آزادی کیلئے پرامن جدوجہد کے تمام پہلوؤں اور درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا گیا
برسلز(عظیم ڈار) جے کے ایل ایف کی مرکزی قیادت نے زوم پر جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال اور پارٹی چیئرمین یاسین ملک کے کیس کی غیر منصفانہ سماعت اور جموں و کشمیر کی آزادی کے لیے پرامن جدوجہد کے تمام پہلوؤں اور درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔
تفصیل کے مطابق جے کے ایل ایف کی مرکزی قیادت نے دنیا بھر میں پھیلے کارکنان کو ورچوئل میٹنگ کے ذریعے متحد کرتے ہوئے یاسین ملک کے غیر منصفانہ مقدمے اور جموں و کشمیر کے خطے میں امن اور آزادی کے لیے جاری پرامن جدوجہد کے بارے میں بات کرنے کے لیے ایک اہم میٹنگ کے لیے زوم پر طلب کئے گئے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر قائم مقام چیئرمین راجہ مظفر کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں تنظیم کے معزز اراکین بشمول چاروں زونز کے صدور،چاروں سینئر وائس چیئرمین، جے کے ایل ایف کی مختلف کمیٹیوں کے سربراہان اور دیگر سرکردہ رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی۔اجلاس میں اجتماعی مشن ایک آزاد جمہوری مملکت جموں کشمیر کے حصول انصاف، مساوات اور انسانی حقوق کے لیے تنظیم کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
میٹنگ میں ایجنڈے کے نکات پر تمام ممبران نے اپنی اپنی رائے پر جموں کشمیر کی ناگفتہ بہ حالت اور کشمیری عوام پر تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور جے کے ایل ایف کے اتحاد کو مضبوط بنانے اور متحد رہنے کی حکمت عملیوں اور اقدامات اور اہداف کے حصول میں اپنا حصہ ڈالنے کا عہد کیا۔ رہنماؤں نے جموں و کشمیر میں امن اور آزادی کے حصول کے لیے پرامن ذرائع اور جمہوری اصولوں کی اہمیت کو ناگزیر قرار دیا۔
میٹنگ میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش چیلنجز اور تنظیم کی ذمہ داری پر بات چیت کرتے ہوئے تحریک آزادی کی جدوجہد کی رفتار کو بڑھانے کی ضرورت پر خصوصی گفتگو کی گئی تاکہ محکوم کشمیری عوام کی آواز کو دور دور تک سنایاجائے اور کشمیری عوام کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ ورچوئل اجلاس میں راجہ مظفر، پروفیسر عظمت اے خان، سردار عبدالرحمان، سردار علیم خان، اسلم مرزا، ناظم بھٹی، تنویر چوہدری، تحسین گیلانی، توقیر گیلانی، شکیل چودھری ایڈووکیٹ، سعد انصاری ایڈووکیٹ، مشتاق دیوان، عمر زمان، جاوید اقبال، طاہرہ توقیر، رابعہ مجیب، عابد حمید، ڈاکٹر اشتیاق، صہیب خان،سردار اسلم کشمیری، محمودبھٹی، قاسم کھوکھر اور حافظ صدیق نے اپنا اپنا حصہ ڈالا اور عدم تشدد پر مبنی سیاسی جدوجہد کے عزم کا اعادہ کیا۔
میٹنگ کے شرکاء نے کہا کہ ہماری جدوجہد کسی قوم ، خاص گروہ یا برادری کے لیے نہیں ہے بلکہ جے کے ایل ایف نے ناانصافیوں اور عدم مساوات کے خلاف عَلم بلند کرتے ہوئے عالمی طاقتوں کی توجہ مقبوضہ کشمیر کے اندر جاری بربریت اور تشدد کی بڑھتی لہر کو روکنے کےلیے کرائی ہے۔
تنظیم کے سربراہ نے اس مقصد کے لیے ممبران کی غیر متزلزل لگن کے لیے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے تنظیم کو مضبوط بنانے اور زمینی سطح پر اس کے اثرات کو بڑھانے میں مسلسل تعاون اور اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کیا۔آخر میں اس بات پر زور دیا گیا کہ جے کے ایل ایف کے قائد یاسین ملک کی رہائی کےلیے ہر سطع پر کوششیں اور کاوشیں جاری رکھی جائیں۔