برسلز:ہورائزن یورپ گرانٹ اسکیم پر ابتدائی معلوماتی آن لائن سیشن کا انعقاد

0

برسلز(نمائندہ خصوصی)سفارت خانہ پاکستان برسلز اور یورپی کمیشن کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ریسرچ اینڈ انوویشن( DG RTD) کے درمیان آج ہورائزن یورپ گرانٹ اسکیم پر ایک ابتدائی معلوماتی آن لائن سیشن کا انعقاد کیا گیا۔

سیشن میں یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ میں پاکستان کی سفیر آمنہ بلوچ اور یورپی یونین کے وفد کی پاکستان میں سربراہ ایمبیسڈر رینا کیونا نے خطاب کیا اور ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے تحقیقی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس سیشن میں حصہ لیتے ہوئے (ایشیا میں عالمی نقطہ نظر اور بین الاقوامی تعاون) یونٹ کے سربراہ Nienke Buisman نے اپنے افتتاحی کلمات میں ہورائزن پورپ کے موضوع سے متعلق اپنا نقطہ نظر اور بین الاقوامی تعاون کی اسٹریٹجک توجہ کیلئے اشتراک پر خیالات کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ ’ہورائزن یورپ‘ تحقیق اور اختراع کے لیے یورپی یونین کا فلیگ شپ فنڈنگ پروگرام ہے۔ جس کے بجٹ کا حجم 95.5 ارب یورو ہے۔

اس پروگرام کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں تعاون کرنے کے لیے تحقیق اور اختراع کے مختلف شعبوں میں مدد کرنا ہے۔یہ پروگرام سات سال کی مدت (2021-2027) پر محیط ہے اور ہورائزن 2020 پروگرام کا ہی حصہ ہے۔

اس معلوماتی سیشن کے دوران، سامعین کو سینئر پالیسی آفیسر تانیہ فریڈریچز نے ہورائزن یورپ گرانٹ اسکیم میں پاکستانی اداروں کی شرکت کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہ کیا ۔بعدازاں یورپی کمیشن کے ماہرین نے زراعت، سرکلر اکانومی بشمول پائیدار ٹیکسٹائل اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے موضوعات پر متنوع گرانٹس کے حصول کے حوالے سے تفصیلات شیئر کیں۔

سیشن کے شرکاء کو اسکالر موبلیٹی آپشنز اور Marie Skłodowska-Curie ایکشنز کے تحت دستیاب فنڈنگ کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔اپنے اختتامی کلمات میں، ایڈیشنل سیکرٹری (اقوام متحدہ) سفیر سید حیدر شاہ نے سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات سے فائدہ اٹھانے کی عالمی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی تقریبات سے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تحقیقی روابط کو مزید گہرا کرنے میں مدد ملے گی۔اس معلوماتی سیشن میں پاکستان میں پالیسی اور تعلیمی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ یورپی یونین میں موجود سائنسی ڈائسپورا نے بھی شرکت کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!