ریڈیئنس ایونٹس کے زیر اہتمام تقریب باہی ہوٹل عجمان میں ہوئی، سفیر پاکستان کی خصوصی شرکت
معروف شعرا نے اپنے دلکش انداز اور اشعار کے ساتھ سامعین کے دل موہ لیے
ثقافتی رشتوں کو مضبوط بنانے اور جنوبی ایشیائی ورثے کو منانے میں اس طرح کی تقریبات کا انعقاد ضروری ہے
دبئی (طاہر منیر طاہر سے) متحدہ عرب امارات کی ریاست عجمان میں ریڈیئنس ایونٹس نے باہی عجمان پیلس ہوٹل میں "ابھی کچھ لوگ باقی ہیں” کے بینر تلے اردو شاعری اور موسیقی کی ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا،اس تقریب کے دو حصے تھے، ایک مشاعرہ (شاعری سیشن) اور ایک اشعار انگیز غزل کی رات، جس میں پاکستانی ادب اور موسیقی کی چند مشہور آوازوں کو اکٹھا کیا گیا۔

شام کا افتتاح متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے اپنے افتتاحی خطاب میں اردو ادب کو فروغ دینے اور متحدہ عرب امارات میں ثقافتی لحاظ سے ایسی اہم تقریب کے انعقاد پر منتظمین اویس احمد بھٹی اور حماد حسن بھٹی کی کاوشوں کو سراہا۔
مشاعرہ کی صدارت نامور شاعر عباس تابش نے کی اور اس کی میزبانی ممتاز ادبی شخصیات عنبرین حسیب عنبر اور شکیل جاذ ب نے کی، جن کی خوبصورت نظامت نے شام کو کرشمہ اور گہرائی میں اضافہ کیا۔
عباس تابش، ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی، احمد سلمان، سید جرار، ملک ایم عرفان، رضا احمد رضا، احمد عطاء اللہ، علی زریون، سلیمان جاذ ب، عمیر نجمی، صائمہ آفتاب، رقیب مختار، ضیاءمزکور، شکیل جاذ ب، عنبرین حسیب اور دیگر بہت سارے شعراء نے اپنے دلکش اشعار کے ساتھ سامعین کے دل موہ لیے۔
شاعرانہ ماحول کے بعد لیجنڈ استاد شفقت سلامت علی خان اور ان کے ساتھی نے روح پرور غزل پیش کی، انہوں نے اپنی سحر انگیز آوازوں اور کلاسیکی دھنوں سے سامعین کو مسحور کردیا۔ باہی عجمان پیلس ہوٹل کے جنرل منیجر افتخار ہمدانی نے مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔
اعزازی شیلڈز پیش کیں، اور کمیونٹی کو تقویت دینے والے ثقافتی اور ادبی تقریبات میں تعاون کے لیے ہوٹل کی خدمات پیش کیں، "ابھی کچھ لوگ باقی ہیں” کی کامیابی متحدہ عرب امارات میں اردو ادب اور کلاسیکی موسیقی سے گہری محبت کی تصدیق کرتی ہے اور ثقافتی رشتوں کو مضبوط بنانے اور بیرون ملک جنوبی ایشیائی ورثے کو منانے میں اس طرح کی تقریبات کے کردار کو اجاگر کرتی ہے۔