جی7 سربراہی اجلاس: علی رضا سید کی عالمی رہنماؤں سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم روکنے کیلئے کردار ادا کرنے کی اپیل
برسلز(حافظ اُنیب راشد) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے دنیا کی بڑی معیشت رکھنے والے ممالک کی تنظیم جی7 کے رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے۔
واضح رہے کہ جی7 ممالک کا سربراہی اجلاس اس ماہ کی 15 تاریخ کو کینیڈا کے صوبہ ’’البرٹا‘‘ کے شہر ’’ کینان اسکس‘‘ میں شروع ہو رہا ہے، جس میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو بھی بطور مہمان مدعو کیا گیا ہے۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ طویل عرصے سے بھارت کی طرف سے کشمیریوں پر مظالم جاری ہیں۔
روزانہ کی بنیاد پر مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے، یاسین ملک و خرم پرویز سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو جیلوں میں رکھا ہوا ہے اور ظلم و تشدد کے ذریعے صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں خاموش کروایا جاتا ہے۔
علی رضا سید نے کہاکہ جی7 ممالک، جو دنیا میں امن اور اقتصادی استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں، انہیں جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و معاشی خوشحالی کے لیے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیرقانونی اقدامات کو روکنا ہوگا۔
علی رضا سید نے کہاکہ چونکہ بین الاقوامی امن و سلامتی اور عالمی معاشی استحکام و ترقی جی سیون کے اہداف ہیں، لہٰذا ان ممالک کو بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے یہ جاننا چاہیے کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کشمیر کے مسئلے کے پائیدار حل سے جڑا ہوا ہے۔
کشمیر کونسل کے چیئرمین نے مطالبہ کیا کہ جی7 ممالک کے رہنماء اپنے اقتصادی اور سیاسی اثرورسوخ کا استعمال کرتے ہوئے بھارت کو یہ پیغام دیں کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و تشدد کو روکے بغیر خطے میں ترقی ممکن نہیں، یعنی مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں حقیقی امن قائم نہیں ہو سکتا اور خطے میں خوشحالی نہیں آسکتی۔
انہوں نے کہاکہ بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کررہا ہے اور بھارت کے اندر اقلیتوں و نچلے طبقات کے ساتھ زیادتی و ناانصافی ہورہی ہے بلکہ بھارتی خفیہ ایجنسی امریکہ اور کینیڈا میں بھی دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث پائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ جی سیون دنیا کی سات بڑی معیشت رکھنے والے ممالک کی تنظیم ہے، جس میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ کے ساتھ ساتھ یورپی یونین بھی شامل ہے۔کینیڈا کے وزیراعظم مارک کیرنی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو جی سیون سربراہی اجلاس میں مدعو کیا۔
اگرچہ بھارت جی سیون کا رکن نہیں لیکن بھارتی وزیراعظم سالانہ اجلاس میں مہمان کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ یہ اجلاس اس سال 15 سے 17 جون 2025 تک جاری رہے گا۔