جموں و کشمیر تنازعہ جنوبی ایشیائی خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے، بلاول بھٹو زرداری

0

لندن (نمائندہ خصوصی) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا یے کہ جموں و کشمیر تنازعہ جنوبی ایشیائی خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے اس لیے مسئلہ کشمیر کو جموں و کشمیر کے عوام کی مرضی اور منشا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان سے اپنی قیادت میں آئے ہوئے پارلیمانی وفد کے ساتھ جموں و کشمیر پر آل پارٹی پارلیمانی گروپ (APPG) کو ویسٹ منسٹر میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی، بڑھتے ہوئے علاقائی عدم استحکام، اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا، اے پی پی جی برائےجموں و کشمیر کے چیئرعمران حسین ایم پی نے وفد کا برطانوی پارلیمینٹ میں استقبال کیا۔

اس موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل اور ارڈ قربان حسین اور متعدد پارلیمینٹیرین موجود تھے،وفد نے بھارت کی حالیہ فوجی جارحیت پر گہری تشویش کا اظہار کیا، جس میں آزاد جموں و کشمیر میں شہری علاقوں پر بلا اشتعال حملے اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ اور غیر قانونی معطلی شامل ہے، یہ اقدام علاقائی امن کے لیے براہ راست خطرہ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔وفد نے کہا کے حل طلب جموں و کشمیر تنازعہ خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔

بھارت کے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات، بشمول آرٹیکل 370 کی منسوخی، اور بعد میں ہونے والے جابرانہ اقدامات نے علاقائی کشیدگی کو نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے۔۔مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر جبر، من مانی نظربندیوں، آبادیاتی تبدیلیوں اور آزادی اظہار پر پابندیوں کو اجاگر کرتے ہوئے وفد نے برطانیہ پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی حمایت کرے۔

وفد نے کشمیری عوام کے حقوق اور وقار کی مسلسل وکالت کرنے پر اے پی پی جی برائے جموں وکشمیر کا شکریہ ادا کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔

سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی پاکستانی پارلیمانی وفد میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک؛ چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی اور سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ محترمہ حنا ربانی کھر؛ سابق وفاقی وزیر برائے تجارت و دفاع انجینئر خرم دستگیر خان؛ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر برائے سینیٹ اور سابق وزیر برائے بحری امور سینیٹر سید فیصل علی سبزواری؛ سینیٹر بشریٰ انجم بٹ؛ سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!
[hcaptcha]