ناروے کی طرف سے اب تک NOK 80 ملین ($8 ملین) کی امدادحاصل ہو چکی ہے
سفارت خانہ آنے والے دنوں میں بڑے پیمانے پر فنڈ ریزنگ ایونٹ منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
سیلاب زدگان کی امداد کرنے پر حکومت ناروے اور پاکستانی کمیونٹی کا شکریہ
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی امداد کے لیے ناروے میں پاکستانی کمیونٹی کو متحرک کرنے کی مسلسل کوششوں کے سلسلے میں سفارتخانہ نے پاکستانی کمیونٹی تنظیموں، سماجی، فلاحی اور مذہبی تنظیموں کے نمائندوں اورناروے کے ممتاز تارکین وطن پرمشتمل لوگوں کا اجلاس منعقد کیا گیا۔
پاکستانی سفیر بابر امین نے شرکاء کوپاکستان میں ہونے والی غیرمعمولی بارشوں اور سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ ملک کا ایک تہائی علاقہ زیر آب آ گیا ہے۔ جس سے وسیع پیمانے پر تباہی کئی بحرانوں کو جنم دے رہی ہے جس کے اثرات آنے والے کئی سالوں تک محسوس کیے جائیں گے۔
سفیرپاکستان برا ئے ناروے نےکہا کہ ناروے کی حکومت پاکستان میں سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کے لیے NOK 55 ($5.5 ملین) کا مزید تعاون کرے گی، اس کے علاوہ NOK 25 ملین ($2.5 ملین) کا پہلے ہی اعلان کیا جا چکا ہے۔ ناروے کی کل شراکت اب NOK 80 ملین ($8 ملین) ہوگی۔
مشکل ترین وقت میں ناروے کی حکومت اور اس کے عوام کی مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر طویل مدتی حل کے لیے ناروے کے ساتھ تعاون کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ سفیر نے کمیونٹی، تنظیموں اور خیراتی اداروں کی بھی تعریف کی، جو سیلاب کی موجودہ ہنگامی ضروریات کو پورا کرنے میں سب سے آگے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سفارت خانہ آنے والے دنوں میں بڑے پیمانے پر فنڈ ریزنگ ایونٹ منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
فنڈ ریزنگ ایونٹ کے لیے ان کے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ نہ صرف سیلاب ریلیف فنڈز میں اپنا حصہ ڈالیں بلکہ اس ناگہانی آفت کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔ انہوں نے سفارتخانے کے اکاؤنٹ "پی ایم فلڈ ریلیف فنڈ میں اب تک کی امداد پر تنظیموں اور افراد کی بھی تعریف کی، اور باقی لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے دل کھول کر حصہ ڈالیں اور سیلاب کی امدادی سرگرمیوں میں مدد کریں۔
شرکاء نے ملک بھر میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کی زندگیوں اور برادریوں کی تعمیر نو کے لیے مسلسل انسانی امداد کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے مربوط امدادی کوششوں کے لیے کمیونٹی کو مزید شامل کرنے کا یقین دلایا۔