کینیڈا میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے ’شکیل بھائی ‘ ایک ایماندار مکینک تھے

ملٹن(تارکین وطن نیوز)کینیڈا کے شہر ملٹن میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے افراد میں ایک پاکستانی شہری بھی شامل ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پیر کو فائرنگ کے اس واقعے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔

پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کا نام شکیل اشرف تھا جو ملٹن میں کافی عرصے سے بطور مکینک کام کر رہے تھے اور آٹو ورکشاپ کے مالک تھے۔شکیل اشرف پر ان کی دکان ایم کے آٹو ریپیئرز میں فائرنگ کی گئی۔

سلویا لومبارڈی جو اپنی گاڑی کی سروس شکیل اشرف سے کرواتی تھیں، کا کہنا ہے کہ شکیل کا رویہ ’لوگوں کے ساتھ نرم‘ ہوتا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ کینیڈا کے دو شہروں مسیسی ساگا اور ملٹن میں فائرنگ ایک ہی شخص نے کی ہے۔اس سے قبل ٹورنٹو میں ایک پولیس افسر کو بھی گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

پولیس نے کہا ہے کہ مشتبہ ملزم پولیس پر فائرنگ کے بعد ملٹن پہنچا جہاں اس نے ایک اور شخص کو مارا اور دو افراد کو فائرنگ سے زخمی کیا۔ دونوں زخمی افراد کی حالت تشویشناک ہیں۔

پولیس نے فائرنگ میں ملوث شخص کو ہلاک کر دیا ہے اور کہا ہے کہ مشتبہ شخص کی ہلاکت کے بعد پولیس کی جانب سے دونوں واقعات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

ملٹن کے مقامی افراد نے شکیل اشرف کو ایک ’ایماندار مکینک‘ قرار دیا ہے۔ایک شخص نے کہا ہے کہ چھوٹے سے مسئلے کے لیے بھی وہ شکیل اشرف کے پاس جاتے۔ایک اور خاتون اماندا بوئرز کے مطابق زیادہ تر مقامی افراد گاڑیوں کی سروس کے لیے شکیل اشرف کے پاس جاتے۔

’ان کی موت کی خبر سے ملٹن کے لوگوں کو صدمہ پہنچا ہے۔‘مقامی افراد ان کو ‘شکیل بھائی‘ کے نام سے پکارتے۔ شکیل اشرف کے پسماندگان میں اہلیہ اور تین بیٹیاں ہیں۔

Comments (0)
Add Comment