پیرس(تارکین وطن نیوز)پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل فون کی لوڈ شیڈنگ کی خبریں سامنے آنے کے بعد یورپ میں بھی ممکنہ طور پر اس سال موسم سرما کے دوران بجلی کی بندش کے باعث موبائل فون کے نیٹ ورکس میں خلل پڑ سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین تنازع کے تناظر میں روس کی جانب سے یورپ کے اہم سپلائی روٹ کے ذریعے گیس کی سپلائی روکنے کے فیصلے سے بجلی کی بندش کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔فرانس کے متعدد نیوکلیئر پلانٹس مرمتی کام کی غرض سے بند ہونے کی وجہ سے صورت حال مزید گھمبیر ہوگئی ہے۔
ٹیلی کام انڈسٹری کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ شدید سردی ٹیلی کامز انفراسٹرکچر کو مشکل میں ڈالے گی۔ کمپنیاں اور حکومتیں بجلی کی بندش کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔
ٹیلی کام انڈسٹری کے چار ایگزیکٹیو نے کہا ہے کہ اس وقت متعدد یورپی ممالک میں بجلی کا کافی بیک اپ سسٹم موجود نہیں جس سے موبائل فون کی بندش ہو سکتی ہے۔فرانس، سویڈن اور جرمنی سمیت یورپی ممالک کوشش کر رہے ہیں کہ بجلی کی بندش کی وجہ سے روابط میں خلل پیدا نہ ہو۔
واضح رہے کہ بجلی کی بندش سے موبائل فون کے انٹینا پر نصب بیک اپ بیٹری میں پاور ختم ہو سکتی ہے۔یورپ میں تقریباً پانچ لاکھ ٹیلی کام ٹاورز ہیں اور زیادہ تر کا بیٹری بیک اپ ہے اور اس پر تقریباً 30 منٹ تک موبائل کے انٹینا کام کرتے ہیں۔
اس معاملے سے واقف دو ذرائع نے بتایا کہ فرانس میں بجلی کی تقسیم کار کمپنی اینیڈس نے بدترین صورت حال میں دو گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی تجویز پیش کی ہے۔موبائل فون کمپنی ٹیلکوز نے سویڈن اور جرمنی کی حکومتوں سے بجلی کی ممکنہ بندش پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
سویڈش ٹیلی کام آپریٹر پی ٹی ایس دیگر ٹیلی کام آپریٹرز اور حکومتی اداروں کے ساتھ بجلی کی بندش کے مسئلے کے حل کے لیے کام کر رہی ہے۔جرمنی میں ڈوئچے ٹیلی کام کے 33 ہزار موبائل ریڈیو ٹاور ہیں اور اس کے موبائل ایمرجنسی پاور کے نظام سے کچھ ہی ٹاورز کو بیک اپ دیا جا سکتا ہے۔
فرینچ فیڈریشن آف ٹیلی کامز (ایف ایف ٹی) کی صدر لیزا بیللو کے مطابق فرانس میں تقریباً 62 ہزار موبائل ٹاور ہیں اور انڈسٹری میں یہ سکت نہیں کہ تمام انٹینوں کو نئی بیٹریاں دی جائیں۔