تقریب میں مقبوضہ کشمیر کی انسانی حقوق کی مجموعی صورتحال اور 27 اکتوبر کے مظاہرے پر گفتگو کی گئی
کشمیریوں کو ان کی آزادی کی تحریک میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے،مقررین
لندن (نمائندہ خصوصی)گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان اور صدر گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل چوہدری کالا خان نے سا ئوتھ آل کے ایک مقامی ریسٹورنٹ میں امریکہ میں مقیم ممتاز کشمیری رہنما اور کشمیر کونسل کے صدر جاوید راٹھور کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب کا اہتمام کیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے حریت رہنما الطاف شاہ کو قتل کئے جانے کے خلاف اور مقبوضہ کشمیر کی انسانی حقوق کی مجموعی صورتحال اور 27 اکتوبر کے مظاہرے پر کشمیری رہنماؤں نے گفتگو کی ۔
مہمان خصوصی جاوید راٹھور تھے جبکہ صدارت تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کی،چیئرمین راجہ سکندر خان نے اپنی افتتاحی تقریر میں تمام معزز مہمانوں کا تقریب میں شرکت کرنے اور قیمتی وقت دینے پر شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ہمیں دنیا میں بسنے والے تمام پاکستانیوں اور کشمیریوں کو بھارتی جیلوں میں کشمیری رہنماؤں کے عدالتی قتل کی مذمت اور اسے اجاگر کرنا چاہیے اور 27 اکتوبر کو بڑی تعداد میں انڈین ہائی کمیشن لندن کے باہر نکل کر احتجاج اور یوم سیاہ منانے کے لیے آ ئیں۔
مقررین نے مقبوضہ کشمیر ریاستی دہشت گردی کے تحت ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مزمت کرتے ہوئے اعادہ کیا ہے کہ ہر پلیٹ فارم پر کشمیریوں کو انکی آزادی کی تحریک میں اکیلا نہیں چھوڑیں گے،آکسفورڈ یونیورسٹی میں امام ڈاکٹر رمزی نے یہ وعدہ کیا کہ سب اگر اکٹھے ہوں تو ہم الطاف شاہ کے قتل کو عالمی عدالت انصاف میں لے کر جا سکتے ہیں، پروگرام میں یہ اعلان کیا گیا کہ 27 اکتوبر کو گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر ایک بڑا مظاہرہ کیا جائے گا۔
چوہدری کالا خان اور فہیم کیانی نے زور دیا کہ نوجوانوں اور عورتوں کو بھی تحریک کے ساتھ شامل کرنا ہوگا تھرلڈ ورلڈ سالیڈیرٹی کے چیئرمین مشتاق لاشاری کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ اگرچہ مسلمانوں کا ہے لیکن اسے انسانی حقوق کا مسئلہ بنایا جائے تاکہ برطانیہ اور یورپ میں اس کی حمایت حاصل ہو ،میجر ریٹائرڈ حسن ملک کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جب تک سیاسی استحکام نہیں ہوگا اور پاکستان معاشی طور پر مضبوط نہیں ہوگا اور کشمیر کے مسئلے پر پیش رفت نہیں ہوسکتی۔
فہیم کیانی نے کہا کہ قوموں کی آزادی کی تحریکوں میں صدیوں لگ جاتے ہیں مقبوضہ کشمیر کے مسلمان مایوس اور ناامید نہیں ہیں ،ہمیں بھی امید اور حوصلے کے ساتھ کشمیر کے مسئلے پر آ گے بڑھتے رہنا چاہئے۔
مہمان خصوصی جاوید راٹھور نے کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی کے علاوہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کشمیر کی آزادی میں بڑی رکاوٹ ہے ،جب تک پاکستان میں سیاسی استحکام اور معاشی خوشحالی نہیں آئے گی پاکستان کشمیر کی آزادی کے سلسلے میں کوئی کردار ادا کرنے کے کے قابل نہیں ہو سکتا ،اس لیے ضروری ہے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام لایا جائے ،اگر اندرونی خلفشار ختم کیا جائے اور ذاتی اور سیاسی مفادات کے بجائے صرف قومی مفادات کو ترجیح دی جائے۔
جاوید راٹھور نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں نہ پاکستان کشمیریوں سے لاتعلق رہ سکتا ھے اور نہ ہی کشمیری پاکستان سے لاتعلق رہ سکتے ہیں، ان کے مفادات ، ان کا رھن سہن اور ان کا جینا مرنا ایک ہے دفاعی اور معاشی اعتبار سے کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے چونکہ پاکستان کی معیشت کشمیر سے آنے والے پانیوں پر کھڑی ھے بھارت نے پہلے ہی تین دریاؤں کا رُخ تبدیل کر لیا ہے اگر بھارت کشمیر پر اپنا تسلط مستحکم کرلے تو پاکستان کو ہر لحاظ سے بے بس کر دے گا اس لیے ایک مستحکم اور خوشحال پاکستان کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ چونکہ ایک مستحکم اور خوشحال پاکستان کی پالیسیاں قومی مفادات کے مطابق تشکیل دے سکتا ہے مانگ کر گزارا کرنے والا ملک صرف ڈکٹیشن ہی لے سکتا ھے۔
جاوید راٹھور نے پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سب سے اپیل کی کہ وہ اپنے مفادات اور انا سے با ہر نکل کر صرف پاکستان کا سوچیں اور ملک کو غیر یقینی صورتحال سے نکالیں ،جاوید راٹھور نے کہا کہ ہندوستان کو کشمیر میں ظلم بند کروانے اور کشمیر میں استصواب رائے کروانے کے عالمی سطح پر عوامی تحریک منظم کرنا ہو گی تاکہ بھارت اور اقوام متحدہ کو مسلہ کے حل کے لیے مجبور کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد مسئلہ کشمیر کو نقصان پہنچا ہے۔
کشمیر گلوبل کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان نے نظامت کے فرائض بھی سرانجام دیئے،اس موقع پر بیرسٹر شہزادہ حیات، ریحانہ علی ،شیراز خان، پیپلز پارٹی لندن کے صدر میاں سلیم، راجہ فیض سلطان ، راجہ نوید منگا،بیرسٹر محمود خاں، چوہدری محمد عظیم، چوہدری شریف، میرپور ائیرپورٹ موومنٹ کے چیئر مین حاجی چوہدری قربان ،ڈاکٹر خالد باجوہ، رحمان شیخ، راجہ محمد ارشد، راجہ محمد اصغر، راجہ محمد قیوم، چوہدری محمد لقمان، چوہدری محمد اصغر، لائق علی خان،راجہ سلطان ذل حسین، عشرت شیخ، چوہدری محمد انصار،زبید خان،ہاشم خان، قاسم خان،اسد علی، راجہ طارق اور دیگر نے شمولیت اختیار کی اور اور مل جل کر کشمیر کی تحریک کو آ گے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کشمیر کی تحریک کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے جاوید راٹھور کی کوششوں کو سراہا۔
آخر میں صدر گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل چوہدری کالا خان نے تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور درخواست کی کہ 27 اکتوبر کو اپنے خاندان اور دوستوں کو ساتھ لے کر آئیں اور 27 اکتوبر کے یوم سیاہ کو انڈین ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کو کامیاب بنائیں۔