مقررین نے مقبوضہ کشمیر،فلسطین اور روہنگہ میں ہونے والے ظلم کے خلاف آواز بلند کی
لندن(نمائندہ خصوصی) عالمی شہرت یافتہ کشمیری تھنک ٹینک گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل (GPKSC) کے چیئرمین راجہ سکندر خان نے صدر GPKSC کالا خان کے ساتھ جسٹس 4 روہنگہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ رمزی کے ساتھ مل کر بین الاقوامی انسانی حقوق کا جشن منایا۔
لندن شہر میں چرچ آف سائنٹولوجی میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی کانفرنس کے ذریعے حقوق کا دن منایا گیا جہاں دنیا کے کچھ حصوں میں انسانیت کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تمام مسائل کو اٹھایا گیا خاص طور پر غیر قانونی طور پر ہندوستانی مقبوضہ کشمیر، فلسطین اور روہنگہ اور اس کے حل کی طرف آگے بڑھنے کا راستہ۔ چیئرمین GPKSC راجہ سکندر خان نے پروگرام کا آغاز ڈاکٹر شیخ رمزی کی تلاوت قرآن پاک سے کیا جس کے بعد تمام شعبہ ہائے زندگی اور مختلف ممالک سے آئے ہوئے مقررین نے خطاب کیا۔
جس کا آغاز سیکرٹری اطلاعات تحریک کشمیر یوکے، ایک وکیل اور کشمیری کارکن ریحانہ علی نے کیا۔ جس نے پورے ہندوستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی حالیہ کارروائیوں کے بارے میں بات کی۔ چرچ آف سائنٹولوجی کی نمائندگی کرنے والی ٹریسی کولمین نے انسانی حقوق کے 30قوانین کے بارے میں بات کی اور انسانی حقوق کے کچھ قوانین کو بذریعہ ویڈیو اسکرین پر دکھایا۔
چرچ آف سائنٹولوجی کے انسانی حقوق کے ماہر مارٹن وٹمین نے بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی ، فیضان محمود ایک بہت ہی متحرک نوجوان مقرر نے حال ہی میں قانون میں گریجویشن کیا، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں اور آگاہی پیدا کرنے کے ذریعے آگے بڑھنے کے راستے کے بارے میں بات کی۔
کیتھ بیسٹ نے برٹش پارلیمنٹ کے سابق ممبر اور جنوبی ایشیا کے انسانی حقوق کے قوانین کے ماہر نے بھی موجودہ حالات پر روشنی ڈالی۔ کشمیر اور روہنگہ کے ساتھ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، علی جاوید بنگالی نژاد انسانی حقوق کے کارکن بھی ہیں اور کشمیر اور روہنگہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید اور مذمت کی۔
پروفیسر شکیل رحمٰن نے انسانی حقوق کے قوانین اور ان کی خلاف ورزیوں کے بارے میں پڑھ کر سنایا، خالصتان تحریک کے نمائندہ گورچرن سنگھ پنجابی کارکن نے ہندوستان میں انتہا پسند آر آر ایس انڈیٹو کے ذریعہ ہندوستان میں کسی بھی غیر ہندو اور غیر قانونی طور پر ہندوستانی مسلح افواج کے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر زور دیا۔
بھارتی مقبوضہ کشمیر اور بھارتی پنجاب میں ڈائریکٹر جسٹس 4 روہنگہ ڈاکٹر شیخ رمزی نے بہت پرجوش خطاب کیا اور کہا کہ بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بہت عرصے سے ہو رہی ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس کے بارے میں کچھ مثبت کریں اور تجویز دیں۔
ہمیں انسانی حقوق کے کارکنوں کا ایک گروپ بنانا چاہئے اور بھارت کو غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کے بے گناہ لوگوں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کی کوشش کرنی چاہئے جیسا کہ وہ روہنگھم میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کر رہا ہے۔
کالا خان صدر GPKSC نے تمام شرکاء خاص طور پر ٹریسی کولمین کا اپنی ٹیم کے ساتھ چرچ آف سائنٹولوجی میں انسانی حقوق کے دن کی تقریب کی میزبانی کرنے پر شکریہ ادا کیا اور ساتھ ہی کالا خان نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ کشمیر، فلسطین، روہنگہ اور دنیا کے کئی ممالک میں جہاں کہیں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ زبانی بہت ہو گیا اب ظالموں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا وقت آ گیا ہے۔
چیئرمین GPKSC راجہ سکندر کا اختتامی ریمارکس یہ تھا کہ ہم سب اپنے ساتھ ایک بہت اہم ٹول ہر وقت رکھتے ہیں اور ہم اسے روزانہ کی بنیادوں پر استعمال کرتے ہیں جو کہ ہمارے موبائل فونز، لیپ ٹاپس وغیرہ ہیں۔ ہمیں اس ٹول کو اپنے اراکین پارلیمنٹ کو ای میل کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔ ہاؤس آف لارڈز کے اراکین، یورپی پارلیمنٹ کے اراکین، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ، سربراہان مملکت اور انسانی حقوق کی دیگر کئی تنظیموں اور وہاں موجود ہر ایک فرد کا شکریہ ادا کیا جس نے انسانیت کی خاطر انسانی حقوق کی تقریب میں شرکت کی۔
شرکاء میں لارڈ پاشا، پروفیسر شکیل رحمٰن، مونا بیگ، ممتاز کاروباری شخصیت ساجد خان، راجہ حمید حسین، راجہ ضمیر خان، مارٹن ویٹ مین، فیضان محمود ایڈووکیٹ، کامران یونس، گرودیو سنگھ، گرومیت سنگھ، ہرجندر سنگھ، محمد علی۔ جاوید، ایم ایف اے زمان، مریم اسماعیل، ریحانہ علی ایڈووکیٹ، ایم اے جاوید، اورنگزیب اکبر، نچھتر سنگھ، گورچرن سنگھ قاسم خان اور بہت سے دوسرے شامل تھے۔