پاکستانی مصنف محمد علی بندیال کے ناول’’میں بارش کا خواب دیکھتا ہوں‘‘کی تقریب رونمائی

میں نوجوان لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں، فیصل نیاز ترمذی

دبئی (طاہر منیر طاہر) "میں بارش کا خواب دیکھتا ہوں” کی کتاب کی رونمائی کی تقریب پاکستان ہاؤس، ابوظہبی میں منعقد ہوئی۔ یہ کتاب ایک نوجوان پاکستانی مصنف محمد علی بندیال کا پہلا ناول ہے جسے ایمریٹس لٹریچر فیسٹیول 2023 کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے مصنف کی تخلیقی تحریر کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قومی اور علاقائی زبانوں میں بھرپور ادب موجود ہے۔

یہ بات خوش آئند ہے کہ انگریزی زبان کا ادب بھی پاکستانی مصنفین تیار کر رہے ہیں اور اسے پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے،جب کہ ہم اپنی قومی اور علاقائی زبانوں کے ادب میں مضبوط ہیں، انگریزی زبان وسیع تر رسائی کو یقینی بناتی ہے۔

نثر اور شاعری باقی دنیا کے ساتھ اپنی ثقافت اور روایات کو بانٹنے اور زندہ رہنے کا ایک موثر ذریعہ ہے۔ پاکستان کی ثقافتی تاریخ 7000 سال سے زیادہ پرانی ہے۔ اس سرزمین نے سندھ تہذیب اور گندھارا تہذیب کی میزبانی کی ہے۔

یہ سرزمین موئن جو دڑو اور ہڑپہ تہذیبوں، بدھ خانقاہ، بادشاہی مسجد اور لاہور قلعہ جیسے مغل جواہر کا گھر ہے۔ دنیا کی 8000 میٹر سے زیادہ بلند چوٹیوں میں سے پانچ پاکستان میں ہیں۔ ملک میں 70 سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں،یہ زبانیں اپنے ساتھ ادبی شاہکاروں کا خزانہ رکھتی ہیں۔

سفیر پاکستان نے کہا کہ میں نوجوان لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ وہ اس بھرپور تاریخی اور ثقافتی روایات سے متاثر ہوں اور انہیں اپنی تحریر کے ذریعے محفوظ رکھیں،تقریب میں سفیروں اورسفارتکاروں ، تاجروں، میڈیا اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

پاکستانی مصنف محمد علی بندیالفیصل نیاز ترمذیمیں بارش کا خواب دیکھتا ہوں
Comments (0)
Add Comment