کمیونٹی کو درپیش مسائل کو احسن طریقے سے حل کرنے کیلئے ہمارا عملہ ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہا ہے
پاکستانی تشخص کو قائم رکھیں ،خوب محنت کریں،پاکستان کے جھنڈے کو بلند اور ملک کا نام روشن کریں
پاکستانی سفارتخانہ ڈبلن میں نئی تعینات ہونے والی سفیر پاکستان محترمہ عائشہ فاروقی کا خصوصی انٹرویو
ڈبلن آئرلینڈ (انٹرویو:وسیم بٹ) دنیا بھر کے ممالک ایک دوسرے سے اچھے تعلقات بنانے اور ان کو فروغ دینے کے لیے سفیروں کا تقرر کرتے ہیں اس تقرری کے عمل میں ہر ملک اپنے تجربہ کار،جہاندیدہ ،خوش گفتار،خوش لباس،با اخلاق،ملنسار ،معاملہ فہم اور عصر حاضر کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مذاکرات کرنے کا ہنر رکھنے والے خواتین و حضرات کو بلا تفریق سفارتکاری کی خدمات سرانجام دینے کے لیے مواقع فراہم کرتا ہے۔
وطن عزیز پاکستان نے بھی دنیا کے تقریبا ًتمام ممالک میں متزکرہ خوبیوں اور خصوصیات کے حامل اپنے سفیروں کا تقرر کر رکھا ہے جو اپنی بے پناہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر پاکستان کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
پاکستان کی وزارت خارجہ میں اعلیٰ اوصاف،اعلیٰ تعلیم یافتہ،دور اندیش اور عصر حاضر کی تعلیم و تربیت سے آراستہ وپیراستہ خواتین و حضرات موجود ہیں ان سفارتکاروں کو فہرست کے مطابق کسی بھی ملک میں مقرر کیا جاتا ہے، حال ہی میں 28 سالہ سفارتکاری کا تجربہ رکھنے والی نرم مزاج،اثرانگیز گفتگو کرنے والی ،جہاندیدہ اور معاملہ فہمی کی ماہر محترمہ عائشہ فاروقی کو آئرلینڈ میں سفارتخانہ ڈبلن کے لئے بطور سفیر مقرر کردیا گیا ۔
گزشتہ دنوں راقم الحروف اپنی ٹیم کے ہمراہ سفیر پاکستان محترمہ عائشہ فاروقی سے ملاقات اور خصوصی انٹرویو کے لئے سفارت خانہ ڈبلن پہنچے تو انہوں نے انتہائی مسرت و انسباط کا اظہار کیا جبکہ استقبالیہ کلمات بھی ادا کیے تاہم ہم نے ان کی تعیناتی پر صمیم قلب سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا بھی اظہار کیا ۔
بعد ازاں انٹرویو کے لئے سوالات کا سلسلہ شروع کر دیا جس پر سفیر پاکستان محترمہ عائشہ فاروقی نے ہلکی سی مسکراہٹ دیتے ہوئے بڑی روانی سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا تعلق پاکستان کے شہر کراچی سے ہے جبکہ ابتدائی تعلیم بھی یہیں سے حاصل کی بعد ازاں میں نے ماسٹر اسلام آباد سے کیا ،پھر سی ایس ایس کے امتحان بھی پاس کرنے میں کامیاب ہوگئی اور 28 سال وزارت خارجہ میں اپنی خدمات پیش کیں اس عرصہ میں میں نے فرانس ،برطانیہ ،امریکہ ،ترکی اور مصر جیسے اہم ممالک میں پاکستان کے لئے سفارتکاری کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اپنے تجربہ کی روشنی میں کہا کہ آئرلینڈ مجھے بہت اچھا لگا جبکہ ہماری پاکستانی کمیونٹی بہت محنتی اور پیار کرنے والی ہے میرا مشاہدہ ہے کہ پاکستانی کسی بھی ملک میں ہوں وہ اپنے وطن سے بہت پیار کرنے والے ہوتے ہیں سفیر پاکستان نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستانی نہ صرف محنتی بلکہ بے شمار صلاحیتوں سے معمور ہیں اپنی صلاحیتوں کی بدولت دنیا بھر میں وطن عزیز کا نام روشن کرنے میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ۔
پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل پر سفیر پاکستان نے بڑے احسن طریقے سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری کمیونٹی کو درپیش مسائل کو احسن طریقے سے حل کرنے کے لیے ہمارا عملہ ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہا ہے اس سلسلے میں سفیر پاکستان نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں آئرلینڈ کی ہر کاونٹی میں جاؤں گی اور وہاں کی آ رگنائزیشنس کے قائدین و کارکنان سے ملاقاتیں کرکے کمیونٹی کے مسائل اور ان کے حل کے لئے گفتگو کروں گی مجھے امید ہے اس طریقہ کار سے مسائل تیزی سے حل ہو جائیں گے۔
سفیر پاکستان نے جوش و جذبے کے ساتھ یہ بھی بتایا کہ میں نے اپنی اسناد آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنس کو جب پیش کیں تو صدر مائیکل ڈی ہیگنس سے طویل ملاقات ہوئی ان کی عالمی سیاست پر بڑی گہری نگاہ ہے جبکہ پاکستان کے متعلق بھی انہیں بہت معلومات ہیں دوران گفتگو صدر نے پاکستان کی اقتصادی ،سیاسی اور سوشل صورتحال پر مزید آگاہی حاصل کرنے کے لئے سوالات بھی کیے سفیر پاکستان محترمہ عائشہ فاروقی نے اپنی جاری گفتگو کے دوران ایک موقع پر کہا کہ حکومتی پاکستان مجھے یہ مینڈیٹ دیا ہے کہ میں آئرلینڈ اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم بناؤں اور ان کو برق رفتاری سے بڑھایا جائے اس سلسلے میں میں ہمہ وقت مصروف عمل ہوں۔
آئر لینڈ کی معیشت کو گزشتہ کئی دہائیوں سے بڑے مربوط انداز میں چلایا جا رہا ہے جبکہ آئے دن اس میں اضافہ بھی ہو رہا ہے دیکھا جائے تو ان کی معیشت کی بنیاد نالج،ایجادات اور تحقیق پر ہے ہماری کوشش ہوگی کہ آئرلینڈ اور پاکستانی یونیورسٹیز کے ساتھ مل کر کام کیا جائے ان خطوط پر کی جانے والی کاوشوں سے دونوں ممالک کے تجارتی حجم میں بھی اضافہ ہوگا ۔
آخر میں میرا اپنی پاکستانی کمیونٹی کو یہی پیغام ہے کہ پاکستانی تشخص کو قائم رکھیں خوب محنت کریں تاہم پاکستان کے جھنڈے کو بلند اور اس کا نام روشن کریں ۔ملاقات کے اختتام پر ہم نے سفیر پاکستان کا قیمتی وقت دینے پر صمیم قلب سے شکریہ ادا کیا جبکہ انہوں نے بھی ہمارا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ۔