بزمِ اُردو دبئی کے زیراہتمام’’ایک شام اطہر نفیس کے نام‘‘ کے موضوع پر ماہانہ ادبی بیٹھک کا انعقاد

محفل کی نظامت ثروت زہرہ نے سنبھالی اور اطہر نفیس کی زندگی پر ایک مختصر ویڈیو پیش کی

بزم اردو دبئی کے جنرل سیکرٹری ریحان خان نے ماہانہ بیٹھکوں کے سلسلے کو سراہا

دبئی(طاہر منیر طاہر)بزمِ اُردو دبئی کے زیر اہتمام’’ایک شام اطہر نفیس کے نام‘‘ کے موضوع پر ماہانہ ادبی بیٹھک کا انعقاد کیا گیا، وہی اطہر نفیس جنہوں نے شاعری میں اپنے منفرد لب و لہجہ اور سادہ اندازِ بیان کی وجہ سے اپنی الگ پہچان بنائی، وہی اطہر نفیس کہ جن کی غزل ’’ وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا اب اُس کا حال بتائیں کیا‘‘کو فریدہ خانم نے اپنی آواز سے مزیّن کر کے شہرہ آفاق بنا دیا۔

محفل کی نظامت ثروت زہرہ نے سنبھالی۔ کینیڈا سے آن لائن شرکت کرتے ہوئے بزم اردو دبئی کے جنرل سیکریٹری ریحان خان نے ماہانہ بیٹھکوں کے اس سلسلے کو سراہا اور آج کی محفل کے حوالے سے اطہر نفیس کے بارے میں اپنے خیالات کااظہار کیا۔

اس کے بعد اطہر نفیس کی زندگی پر ایک مختصر ویڈیو ثروت زہرہ نے پیش کی۔ بعد ازاں بزم کے رکن عارف صدیقی نے اطہر نفیس کی شاعری پر ایک جامع مضمون پڑھا۔

اطہر نفیس کے بھتیجے کنور محمد سلیم نے اطہر نفیس سے اپنے رشتے اور تعلق کے حوالے سے بہت سی باتیں کیں، عنوان تھا ’’میرے تایا، اطہر نفیس‘‘۔

شام کا سب سے خوبصورت اور دلچسپ حصہ طرحی مشاعرہ تھا جس کی صدارت ندیم احمد نے اور نظامت مسکان سید ریاض نے کی ۔ مصرعہِ طرح اطہر نفیس کی مشہو ر غزل کے ایک شعر سے تھا۔

’’کوئی نیا احساس ملا یا سب جیسا احوال ہوا‘‘

اس مصرعہ پر طبع آزمائی کے لئے نہ صرف دبئی بلکہ بزمِ اُردو نیپال کے تحت نیپال کے شعراء نے بھی حصہ لیا اور آن لائن اس مشاعرہ میں شرکت کی۔

اس شام کی رونق اپنے عروج پہ رہی اور پاکستان ایسوسی ایشن کا آڈیٹوریم داد و تحسین کی آوازوں سے گونجتا رہا۔ مشاعرہ میں دبئی سے مسکان سید ریاض، عدنان منور، محسن باعشن حسرت، احیاء بھوجپوری اور ثروت زہرہ زیدی،کینیڈا سےآن لائن ریحان خان جبکہ نیپال سے سرورؔ نیپالی، انصرؔ نیپالی، عبد الرشید حیات، سید نیپالی، نسیم رضا قادری اور اسماعیل انصاری شریک ہوئے۔

تقریب کے اختتام پر ماہانہ ادبی بیٹھک کے منتظم اعلیٰ احیاء بھوجپوری نے شرکائے محفل کی آمد کو سراہا اور محفل کو رونق بخشنے کے لئے اُن کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے نیپال سے آن لائن شرکت کرنے پر بزمِ اُردو نیپال کا بالخصوص شکریہ ادا کیا۔ محفل کے اختتام پر اطہر نفیس کی کتاب’’کلام‘‘کی کچھ نو مرتب جلدیں کنور محمد سلیم نے شرکائے محفل کو پیش کیں۔

معزز مہمانوں میں پشکن آغا اخلاق احمد اور مشہور داستان گو، ساحل آغا نمایاں تھے۔

بزمِ اردو کی اِس محفل کی ایک اور پہچان ہے کہ ہر محفل کے اختتام پہ تواضع چائے اور سموسوں سے ہی کی جاتی ہے اور یہ حقیقت بھی ہے کہ پاکستان ایسوسی ایشن کے بِرک کافیٹیریا کے مزیدار سموسے اور گرما گرم چائے محفل کے لطف کو دوبالا کر دیتے ہیں۔

athar nafeesbazm e urdu dubai
Comments (0)
Add Comment