سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کرنیوالے عراقی نژاد کیخلاف نفرت انگیزی پھیلانے کا مقدمہ درج

اسٹاک ہوم(رپورٹ:زبیر حسین)سویڈن میں قرآن سوزی کرنے والے عراقی نژاد کے خلاف سویڈش پولیس نے نفرت انگیزی پھیلانے کا مقدمہ درج کرلیا،مراکش نے احتجاجاً اپنے سفیر کو سویڈن سے واپس بلوالیا جبکہ عراق میں قائم سویڈش سفارتخانے کے سامنے سینکڑوں افراد نے احتجاج کیا۔

آج بعد نماز جمعہ سویڈن سمیت دنیا بھر میں مقیم مسلم کمیونٹی نے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ سویڈش وزیرِاعظم نے اظہارِافسوس کرتے ہوئےکہا کہ قرآن نذر آتش کرنا غیر قانونی نہ سہی مگر ایک نا مناسب عمل ہے۔

سویڈن میں قریباً پانچ ماہ بعد کے وقفے کے بعد قرآن نذرآتش کرنے کا واقع رونما ہوا ، عید الاضحی کے دن دارلحکومت اسٹاک ہوم کی جامع مسجد کے باہر ایک عراقی نژاد عیسائی عرب نے قرآن کی بے حرمتی کی، سویڈش پولیس کے مطابق مذکورہ شخص نے قرآن کے حوالے سے احتجاج کرنے کے لئے اجازت نامہ مانگا تھا، احتجاج کی درخواست میں یہ وضاحت نہیں تھی کہ قرآن نذرآتش کیا جائے گا ۔

سویڈش پولیس نے قرآن سوزی کرنے والے شخص کے خلاف نفرت انگیزی اور آگ جلانے کا مقدمہ درج کرلیا، پولیس نے مقامی میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے سویڈن میں آگ جلانے پر پابندی ہے اس لئے آگ جلا کر اس نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ نفرت انگیزی کا جرم اس لئے عائد کیاجارہا ہے کہ مسلمانوں کے اہم تہوار کے دن مسجد کے باہر قرآن نذر آتش کرکے مسلمانوں کے جذبات اور احساسات کو مجروح کیا گیا۔

دوسری جانب عراق سمیت مسلم دنیا میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، ترکیہ نے سویڈن کو پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ مزید قرآن سوزی کے واقعات سے سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کھٹائی میں پڑ سکتی ہے۔

Koran burning in Swedenسویڈن میں قرآن کی بے حرمتیعراقی نژادمقدمہ درجنفرت انگیزی
Comments (0)
Add Comment