اسٹاک ہوم (رپورٹ:زبیر حسین) مسلم دنیا کا غم و غصہ دیکھ کر قرآن کی بے حرمتی کرنے والے ملعون کے ہوش ٹھکانے آگئے، مقامی اخبار کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ آخری بار تھا اب قرآن نذر آتش نہیں کروں گا،اسلام دشمن بدبخت نے مقامی اخبار سے کہا کہ مجھے جان سے ماردیا جائے گا میری گردن قلم کردی جائے گی، اس لئے اس وقت پولیس نے مجھے خفیہ جگہ رکھا ہے میں فون پر سوالات کے جوابات نہیں دے سکتا، پولیس نے فون استعمال کرنے سے منع کیا ہے ، ای میل کے ذریعے رابطہ کریں ۔
تفصیلات کے مطابق سویڈن کے مقامی اخبار نے قرآن سوزی کے واقعے کے بعد سلوان مومیکا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جس پر اس کا کہنا تھا کہ مجھے دنیا بھر سے دھمکی آمیز فون کالز، ای میلز اور سوشل میڈیا پر میسجز آرہے ہیں، مجھے پولیس نے تحفظ فراہم کیا ہوا ہے اور میں اس وقت خفیہ مقام پر ہوں۔مقامی اخبار نے سلوان مومیکا سے سوال کیا کہ
سوال: بدھ کے بعد سےتمہیں کس قسم کا ردعمل ملا ؟
جواب: مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں، البتہ اسلام دشمن گروہوں، یزیدیوں، ملحدیوں اور اس طرح کے دیگر لوگوں کی جانب سے مجھے حوصلہ افزا پیغام موصول ہوئے۔
سوال: پولیس نے تمہیں کس طرح کا تحفظ فراہم کر رکھا ہے اور کیا خفیہ مقام پر بھی پولیس کی نگرانی ہے؟
جواب: ہاں، میں ایک خفیہ مقام پر ہوں اور اسپیشل پولیس کی نگرانی میں ہوں جو تحفظ میں مہارت رکھتی ہے
سوال: کیا تمہیں قرآن جلانے کا افسوس ہے؟ کیا اس طرح کا عمل تمہیں کرنا چاہئے تھا؟
جواب: مجھے اس پر کبھی پچھتاوا نہیں ہوا اور نہ ہی میں نے کوئی غلط کام کیا ہے، کیونکہ میں نے سویڈش قانون کے مطابق عدالت اور پولیس سے باضابطہ منظوری لے کر یہ کام کیا۔
سوال: 57 مسلم ریاستوں نے یہ بیانیہ جاری کیا ہے کہ قرآن پاک کو بے حرمتی سے بچایا جائے، تمہارے نزدیک قرآن کی بے حرمتی کیوں ضروری تھی؟
جواب: لاکھوں لوگ ایسے ہیں جو گائے کی تعظیم کرتے ہیں جب ہم انہیں ذبح کرتے اور کھاتے ہیں مجھے اسلام پسند نہیں اس لئے میں ان کی کتاب کی تعظیم نہیں کرتا۔
سوال: تم نے کہا تھا کہ اپنے احتجاج میں کوئی ایسا قدم نہیں اٹھاؤگے جس سے سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کو نقصان پہنچے،مگر اب مسلم دنیا میں انتہائی غم و غصہ پایا جاتا ہےکیا تم سمجھتے ہوئے تمہارے بدھ کے روز کے اقدام سے سویڈن کو نقصان پہنچا؟
جواب: اس پر میں یہ کہوں گا کہ انفرادی آزادی اور سیاست کو ہمیں نہیں ملانا چاہئے، میں نہیں سمجھتا کہ میرے عمل سے سویڈن کو نقصان پہنچا، جو میں نے کیا وہ سویڈن کے بھی مفاد میں تھا۔
سوال: تم نے کہا تھا کہ دس دن کے بعد دوبارہ قرآن نذر آتش کروگے ، کیا واقعی تم ایسا کرنے جارہے ہو؟
جواب: جب عراقی عوام نے سویڈن کے سفارتخانے پر دھاوابول دیا اس وقت میں غصے میں تھا تو ایسا کہا ، اب میں ایسا عمل دوبارہ نہیں کروں گا۔