یورپین یونین کے مطالعاتی دورے پرآئے پاکستان کے سینئر صحافیوں کے وفد کا یورپین پریس کلب برسلز کا دورہ

برسلز( نمائندہ خصوصی) یورپین یونین کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے پاکستان کے سینئر صحافیوں کے وفد نے یورپین پریس کلب برسلز کا دورہ کیا۔

اس موقع پر پریس کلب کی انتظامیہ، مقامی صحافیوں اور وفد کے ارکان کے درمیان ایک غیر رسمی نشست ہوئی۔

اس نشست میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں صحافت کو درپیش مسائل، صحافیوں کو اپنا کام کرتے ہوئے پیش آنے والے خطرات اور باقاعدہ صحافتی کام کرنے والے اداروں پر سوشل میڈیا اور پاپولسٹ لیڈرز کے دبائو پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔

وفد میں شامل ابصا کومل اور کامران یوسف نے حاضرین کو پاکستان میں صحافت اور صحافیوں کی صورتحال پر آگاہی دی۔

جبکہ تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے دونوں صحافیوں نے پاکستان میڈیا ریگو لیٹری اتھارٹی سمیت صحیح خبر کی تلاش اور پھر اسے نشر کرنے کے مراحل کے دوران طاقتور حلقوں کے دبائو پر بھی اظہار خیال کیا۔

اس دوران ارشد شریف اور عمران ریاض سمیت کئی دیگر صحافیوں کی ان قربانیوں کا بھی ذکر ہوا جن کا انہیں اپنی آزادانہ رائے کے اظہار کیلئے سامنا کرنا پڑا۔

اس غیر رسمی گفتگو میں اس بات پر بھی اتفاق پایا گیا کہ صحافت کے ذریعے اپنا رزق کمانے اور کسی ایڈیٹوریل کے تابع رہ کر ذمہ دار صحافت کو سوشل میڈیا کے شتر بے مہار کا سامنا ہے جو خبر نگار اور قارئین کے درمیان خبر کی درستگی کے حوالے سے ساکھ کو مسلسل متاثر کر رہا ہے۔

اس کے ساتھ ہی گفتگو میں ان پاپولسٹ لیڈروں کا بھی ذکر ہوا جنہوں نے طاقتور حلقوں کے ایماء پر صحافتی ساکھ رکھنے والے صحافیوں پر نہ صرف خود تنقید کی بلکہ اپنے ساتھیوں اور پیروکاروں کو بھی ایسا کرنے کیلئے راغب کیا۔

قبل ازیں جب وفد میں شامل سینئر صحافی حامد میر، شہباز رانا، ماریا میمن، محمل سرفراز، شفقت علی، ابصا کومل اور کامران یوسف برسلز پریس کلب پہنچے تو پریس کلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوراں بریہے اور گریگر کوپر نے ان کا استقبال کیا۔

اس موقع پر لوراں بریہے نے پریس کلب سے جڑے ہوئے صحافیوں کے اعدادوشمار، یورپین اداروں کے ساتھ کو آپریشن اور مختلف بین الاقوامی صحافتی تنظیموں کے ساتھ تعاون کے حوالے سے آگاہی دی۔

پاکستان کے سینئر صحافیوںیورپین پریس کلب برسلزیورپین یونین
Comments (0)
Add Comment