جدہ:بھارت کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبانے میں ناکام ہوگا،قونصل جنرل خالد مجید

پاکستان قونصلیٹ جدہ میں یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے تقریب ،پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کی بھرپور شرکت

جدہ (امیر محمد خان سے) جدہ میں یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے ایک شاندار تقریب پاکستان قونصلیٹ میں منعقد ہوئی جس کی صدارت قونصل جنرل جدہ خالد مجید نے کی، تقریب میں کشمیر کمیونٹی اور پاکستان کمیونٹی کے علاوہ پاکستانی اسکول کے طلباء نے بھی شرکت کی۔

تلاوت کلام پاک کے بعد صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات ، وزیر خارجہ کے پیغام کے پڑھ کر سنائے گئے، قونصل جنرل خالد مجید نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوششوں کو یکسرمسترد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبانے میں ناکام ہوگا۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیرکو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔

خالد مجید نے کہا کہ اسلامی ممالک کی بڑی تنظیم او آئی سی نے ہمیشہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی تائید کی ہے ،پاکستان او آئی سی اور تمام ممالک کا مشکور ہے جو بھارت کی کشمیر میں بربریت کے خلاف کشمیریوں کا ساتھ دیتے ہیں۔

تقریب سے پاکستان جموں و کشمیر کمیٹی کے چیئرمین وقاص عنائت اللہ اور پاکستان کشمیر کمیٹی کے صدر مسعود احمد پوری ، پاکستانی تعلیمی اداروں کے طلباء مقرر نے کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم اور پانچ اگست کے اقدام کی شدید مذمت کی، مقررین نے5اگست 2019 کو بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی بھرپور مذمت کی۔

تقریب میں بھارتی ظلم و ستم پر مبنی فلمیں بھی دکھائی گئیں، تقریب کے آخر میں شرکاء نے ایک قراد منظور کی جس میں سعودی حکومت اور او آئی سی کے مسئلہ کشمیر پر تعاون کو سراہا، نیز بھارتی ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے علمبرداروں سے کشمیر میں ہونے والے ظلم اور5اگست کو کشمیر میں بھارتی تسلط کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی گئی۔

Kashmir Exploitation Day jeddah
Comments (0)
Add Comment