کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیراہتمام آن لائن یوم استحصال کشمیر کانفرنس کا انعقاد

کانفرنس میں ڈاکٹر غلام نبی فائی ، لارڈز واجد خان ، مجیب لودھی، غزالہ حبیب، ڈاکٹر زاہد علی خان اور یاسر ملک کا اظہار خیال

ماسکو (شاہد گھمن سے)کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام آن لائن یوم استحصال کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی میزبانی کے فرائض ماسکو سے سینئرصحافی شاہد گھمن اور واشنگٹن ڈی سی سے سینئرصحافی خرم شہزادنے سرانجام دئیے ۔کشمیر کانفرنس میں اظہار خیال کرنے والوں میں ورلڈ کشمیر اویرنیس فورم کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر غلام نبی فائی ، انگلینڈ کے ممبر ہائوس آف لارڈز واجد خان ،ممتاز صحافی و چیف ایڈیٹر ’’پاکستان نیوز‘‘ امریکہ مجیب لودھی، چیئرمین فریڈ آف کشمیر غزالہ حبیب، ڈاکٹر زاہد علی خان اور یاسر ملک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں، اس وقت مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہوچکی ہے،جنت نظیر وادی کشمیر کے لوگوں کی شہادتیں رنگ لائیں گی اور وہ بھی آزاد فضائوں میں سانس لے سکیں گے۔ کشمیر کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کو ختم کرنے کے منصوبے پر تیزی سے کام ہورہا ہے ، مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے ، ان کو ان کی جائیدادوں سے بے دخل کیا جارہا ہے اور ہندوئوں کو کشمیر لاکر بسایا جارہا ہے ،اکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ سب لوگ جانتے ہیں کہ کشمیر کو جنت کہا جاتا تھا لیکن بد قسمتی سے اب یہ جنت جہنم بنی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کی جمہوریت کا کشمیر میں جنازہ نکل چکاہے کشمیری زادی چاہتے ہیں اسی لیے وہ بھارتی فوج کے ہر ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اوردنیا کے مختلف دانشوروں اور صحافیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر ی 74سال سے اپنی آزادی کی آواز بلند کر رہے ہیں اور مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق کی حل ہونا چاہیے انہوں نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے جانے والے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے۔

لارڈ واجد نے کشمیر کانفرنس میںخطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنت نظیر وادی کشمیر ، جہاں کشمیریوں پر زندگی تنگ کرکے رکھ دی گئی ہے، ہندوستان بھر سے ہندوئوں کو کشمیر لاکر بسایا جارہا ہے اور کشمیری نوجوانوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے ، نسل کشی کی اس بدترین صورتحال پر عالم اسلام کی خاموشی بھی معنی خیز ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو کشمیریوں کے ساتھ پوری دنیا میں ہر پلیٹ فارم پر کھڑا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی سیاسی جماعتوں اور دیگر مسائل کی وجہ سے بکھرے ہوئے ہیں ہمیں اتحاد پیدا کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پانچ اگست کے بعد ہم نے دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر کشمیر کی آواز اٹھائی ہے اور بھارت کا بھیانک چہرہ دنیا کو دکھایا ہے ۔

سینئر صحافی مجیب لودھی نے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد کی قانون سازی بشمول نئے ڈومیسائل قوانین کو نافذ کر کے بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے متنازعہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو پوری دنیا میں اجاگر کرنے کے لیے اوورسیز پاکستانی صحافیوںکا کردار بہت نمایاں ہے وہ کشمیریوں کی آواز کو دنیابھرمیں بلندکرنے کیلئے اپنی بھرپور جدوجہد کررہے ہیںانہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی صحافی اپنے ملک کا سفیر ہے وہ کشمیر کے مقدمے کو بھرپور طریقے سے لڑ رہے ہیں۔

کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ غزالہ حبیب نے کہا کہ جہاں جہاں بھارت لاکھوں ڈالر لگا کر کشمیر کے خلاف کام کر رہا ہے وہاں ہم وہ محدود وسائل میں بھارت کا بھرپور مقابلہ کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جب بھی کشمیر حاصل کرنا ہے زور بازو پر لینا ہے اور یہ پاکستانی افواج نے ہی لینا ہے کیونکہ بھارت بڑا مکار عیاراور بھیانک قسم کا دشمن ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کشمیریوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم ایک غیرت مند قوم ہیں ہم نے آپ کے لیے پہلے بھی جنگ کی تھی

اور آئندہ بھی کریں گے اوورسیز پاکستانی سفارتخانوں کے ساتھ مل کر بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھانے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ ہماری ہر ایمبیسی اور کونصلیٹ میں کشمیر کا ایک ڈیسک ہونا چاہیے تاکہ کشمیر کی آواز کو بھرپور طریقے سے بلند کیا جاسکے۔

ڈاکٹر زاہد علی خان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ معصوم کشمیریوں کے ساتھ گزشتہ سات دہائیوں سے جاری غیر انسانی سلوک بند کرے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی حکومت اور متعلقہ اداروں نے وہ کام نہیں کیا جو کرنا چاہیے تھا صرف گفتگو کی حد تک کام ہوا ہے بھارت پر دبائو نہیں بنایا گیا ۔

کشمیرکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یاسرملک نے کہا کہ 1947میں بھارت کی قیادت مانتی تھی کہ کشمیر متنازع ریاست ہے اس مسئلہ کا جو بھی حل ہوا وہ کشمیرکے لوگوں کی مرضی کے مطابق ہو گا لیکن اس کے بعد بھارت اپنے موقف سے منحرف ہوتاگیا۔انہوں نے کہا کہ 1989سے اب تک کشمیر میں ایک لاکھ بچے یتیم ہو چکے ہیں 22 ہزار خواتین بیوہ جبکہ 96ہزار کشمیری شہید ہو چکے ہیں۔

مقررین نے بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی ریاستی جبر کو ختم کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے انعقاد کے لیے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔مقررین نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے جانے والے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے ، کانفرنس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی اور کشمیری مسلمان ہر فورم پر کشمیر کی آواز بلند کریں تاکہ مظلوم کشمیری بھی آزاد فضائوں میں سانس لے سکیں ۔

Kashmir Alliance Forum MoscowKashmir Exploitation Day Online Conferenceآن لائن یوم استحصال کشمیر کانفرنسکشمیر الائنس فورم ماسکو
Comments (0)
Add Comment