چین کے علاقے تائیوان کے نائب رہنما لائی چنگڈے ہمیشہ مسائل پیدا کرتے ہیں، رپورٹ
بیجنگ(ویب ڈیسک)چین کے علاقے تائیوان کے نائب رہنما، لائی چنگڈے امریکہ میں اپنی "ٹرانزٹ” کارکردگی ختم کرنے کے بعد تائیوان واپس آئے۔اس دوان تائیوان کے لوگوں اور امریکہ میں مقیم چینیوں نے "تائیوان کی علیحدگی نامنظور” اور "تائیوان کی علیحدگی ناممکن ہے” جیسے نعرے لگا کر احتجاج کیا۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا کہ تائیوان چین کی سرزمین کا حصہ ہے۔
اگرچہ ابنائے تائوان کے دونوں کناروں کے درمیان طویل عرصے سے سیاسی اختلافات رہے ہیں لیکن چین کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو کبھی تقسیم نہیں کیا گیا۔ 2016 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے، تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے حکام نے یکطرفہ طور پر آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے درمیان تعلقات کی سیاسی بنیاد کو کمزور کیا ہے، "1992 کے اتفاقِ رائے” کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے جس میں ون چائناپالیسی شامل ہے۔
اس کے علاوہ آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے درمیان اشتعال انگیزی کو ہوا دی اور استحکام میں خلل ڈالا۔ ڈی پی پی کے اندر، لائی چنگڈے کو "تائیوان کی علیحدگی” کی سازش کرنے والے ایک بدنام عنصر کے طور پر جانا جاتا ہے۔لائی چنگڈے کے امریکہ میں "ٹرانزٹ” کا مقصد تائیوان کے علاقے کے رہنما کے انتخاب کے لیے حمایت حاصل کرنا، امریکہ کو اپنی حمایت کے لیے قائل کرنا ہے اور عالمی برادری میں” تائیوان کی علیحدگی” کے حوالے سے غلط فہمیاں اور ابہام پیدا کرنا ہے۔
تاہم لائی چنگڈےکو امریکہ میں گرمجوشی نہیں ملی۔تائیوان کے زیادہ سے زیادہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ "تائیوان کی علیحدگی ” آبنائے تائیوان کے امن اور استحکام سے مطابقت نہیں رکھتی، اور آبنائے تائیوان کے دونوں طرف کے ہم وطنوں کے مفادات اور فلاح و بہبود کے خلاف ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ مشترکہ طور پر پُرامن وحدت کو آگے بڑھانا آبنائے تائوان کے دونوں جانب کے چینی عوام کے بہترین مفاد میں ہے۔