افریقہ میں جدیدیت کیسی نظر آتی ہے؟ شی جن پنگ ایسا کہتے ہیں!

24 اگست کی شام، چینی صدر شی جن پنگ اور جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں چین-افریقہ رہنماؤں کے مکالمے کی مشترکہ صدارت کی۔ شی جن پھنگ نے "جدیدکاری کے مقصد کو فروغ دینے اور چین – افریقہ کے لئے ایک بہتر مستقبل بنانے کے لئے ہاتھ ملانے” کے عنوان سے کلیدی تقریر کی۔ افریقہ میں جدیدیت کیسی نظر آتی ہے؟ چین اور افریقہ کے درمیان مستقبل کے تعاون کا خاکہ کیسے تیار کیا جائے؟

افریقی یونین نے امن، یکجہتی، خوشحالی اور خود انحصاری پر مبنی نئے افریقہ کی تعمیر کے لئے ایجنڈا 2063 تیار کیا ہے۔ چین اور افریقہ کی مشترکہ امنگوں اور جدیدکاری کے وژن کی بنیاد پر شی جن پھنگ نے چین افریقہ رہنماؤں کے مکالمے کے دوران کہا کہ جدیدیت کا راستہ متنوع ہے۔ افریقہ کے لئے کس قسم کی ترقی کا راستہ سب سے زیادہ موزوں ہے، افریقی عوام کے پاس کہنے کا حق ہے ،یکجہتی کو فروغ دینا افریقی ممالک اور ان کے لوگوں کی طرف سے آزادانہ طور پر منتخب کردہ جدیدیت کا راستہ ہے۔ چین نے ہمیشہ اس کی بھرپور حمایت کی ہے۔ یہ نقطہ نظر شی جن پھنگ کے جدید یت کے نئے تصور کا ٹھوس عکاس ہے۔ شی جن پھنگ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے چینی طرز کی جدیدیت کے عمل نے ثابت کیا ہے کہ مغربی راستہ اختیار کیے بغیر بھی جدیدیت حاصل کی جاسکتی ہے اور یہ بہتر جدیدکاری ہے۔

جدیدیت کے اپنے خوبصورت وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے شی جن پھنگ کا ماننا ہے کہ چین اور افریقہ کو ترقی کا اچھا ماحول پیدا کرنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ چین افریقہ رہنماوں کے مکالمے سے خطاب کرتے ہوئے شی جن پھنگ نے کہا کہ چین افریقہ کی جدیدیت کے راستے پر ساتھی بننے کا خواہاں ہے اور افریقہ کی ترقی میں مدد کے لئے متعدد منصوبے اور اقدامات پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔ان اقدامات میں "افریقہ کی صنعت کاری کی حمایت کا اقدام ” ، "افریقہ کے زرعی جدیدکاری کے منصوبے کے لیے چین کی مدد ” اور ” چین -افریقہ ٹیلنٹ ٹریننگ پر تعاون کا منصوبہ ” شامل ہیں ۔

What does modernity look like in Africa? Xi Jinping says so!
Comments (0)
Add Comment