افریقی شخصیات کی جانب سے افریقی رہنماؤں کے مکالمے میں چینی صدر کے کلیدی خطاب کی تعریف

بیجنگ(ویب ڈیسک)چین افریقی رہنماؤں کے مکالمے میں صدر شی جن پھنگ کے کلیدی خطاب کو افریقہ کے مختلف حلقوں سے پرجوش ردعمل ملا ہے۔ انہوں نےc اور بھرپور اعتماد ظاہر کیا کہ افریقہ چین تعلقات نئی بلندی تک پہنچیں گے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے ایک مثال قائم کریں گے۔

اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق زیمبیا کی سوشلسٹ پارٹی کے چیئرمین ممبےنے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے اپنی تقریر میں بین الاقوامی نظام کی ترقی کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں فروغ دینے کے بارے میں جو کچھ کہا، میں اس سے بہت متفق ہوں۔ چونکہ صرف ایک زیادہ منصفانہ اور معقول بین الاقوامی نظام ہی معاشی ترقی اور پرامن ماحول کی ضمانت دے سکتا ہے جبکہ بالادستی صرف اختلافات اور تنازعات کا باعث بنے گی۔

چین میں جنوبی افریقہ کے سفیر سیابونگا سی کاولے نے کہا کہ افریقی اور چینی رہنما ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اور مل کر فیصلے کر سکتے ہیں۔ "گلوبل ساؤتھ” کے زیادہ سے زیادہ ممالک برکس تعاون کے میکانزم میں شامل ہوئے ہیں، جو ترقی پذیر ممالک اور پوری دنیا کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سازگار ہے۔سینیگال کے صدرمیکی سال نے کہا کہ صدر شی افریقہ کے دوست ہیں اور مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ممالک برکس کے قریب آ رہے ہیں، جو ان کی توقعات کا اظہار ہے۔

برکس تعاون کا میکانزم بھی نئے ممبروں کے اضافے کے ساتھ ترقی کرتا رہے گا، اور ہمیں نئی قوت محرکہ اور نئی حکمرانی کی ضرورت ہے، جو برکس کے لئے سب کی حمایت کا حقیقی مقصد ہے.مراکشی تنظیم برائے افریقہ چین تعاون و ترقی کے چیئرمین ناصر بوہیبا نے صدر شی جن پھنگ کی کلیدی تقریر میں جدید کاری کی سمت سے بھرپور اتفاق کیابلخصوص انہوں نے صدر شی جن پھنگ کے "افریقہ کی صنعت کاری کی حمایت کے اقدام” کو اہم قرار دیا۔

کینیا افریقہ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے چائنا افریقہ سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈینس مونین نے صدر شی کے "چائنا افریقہ ٹیلنٹ ٹریننگ کوآپریشن پلان” کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں مزید افریقی نوجوان اس سے مستفید ہوں گے اور افریقی اور چینی باصلاحیت افراد کے درمیان تعاون افریقہ کی جدید کاری میں مزید مدد فراہم کرے گا۔

Appreciation of the Chinese President's Keynote Address
Comments (0)
Add Comment