چین سیاحت کے وسائل کے اشتراک اور تعاون کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے،زولیسا یوروسیوک
اقوام متحدہ (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کے متعدد عہدیداروں نے کہا ہے کہ "بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو نے ترقی پذیر ممالک کی ترقی میں مدد کی ہے اور اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے مضبوط تعاون فراہم کیا ہے۔ہفتہ کے روز اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے کہا کہ "بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر ایک عظیم اقدام ہے۔
انہوں نے دور اندیشی پر مبنی اس تخلیقی اقدام کو فروغ دینے میں چینی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد میں مدد کرنے کی بڑی صلاحیت رکھتا ہے۔
یو این ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر زولیسا یوروسیوک نے کہا کہ چین "بیلٹ اینڈ روڈ "انیشی ایٹو سے متعلقہ ممالک کے درمیان سیاحت کے وسائل کے اشتراک اور تعاون کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے اور سرمایہ کاری، تکنیکی تعاون اور تربیت کے ذریعے سیاحت کی بحالی کو بھی فروغ دے رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ایڈمنسٹریٹر اچم سٹینر نے کہا کہ "بیلٹ اینڈ روڈ” اور "عالمی ترقیاتی انیشی ایٹو” بہت سے ممالک کی ترقی کی ضروریات کے عین مطابق ہیں ،اسی لیے ان کا وسیع پیمانے پر خیرمقدم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "بیلٹ اینڈ روڈ” کی تعمیر میں حصہ لینے والے بہت سے ترقی پذیر ممالک اسے اپنی ترقی کا موقع سمجھتے ہیں ۔
اچم سٹینز نے کہا کہ وبا کے بعد بہت سے ممالک کی اقتصادی بحالی اور ترقی میں چینی سرمایہ کاری نے اہم کردار ادا کیا ہے اوریہ اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقی کے اہداف کی بھی بھرپور حمایت کر تا ہے ۔وا ضح رہے کہ اس سال "بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹیو کی دسویں سالگرہ ہے۔