مہمان خصوصی پاکستان قونصلیٹ دبئی کے کمیونٹی ویلفیئر قونصلرعمران شاہد تھے
متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی اظہار یکجہتی کے لئے دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے
ہمیں زندگی کے کسی موڑ پر بھی اپنے اساتذہ کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، چوہدری خالد حسین
درس و تدریس شیوہ پیغمبری ہے، اس شعبے سے وابستہ ہونا باعث سعادت و اعزاز ہے، صائمہ نقوی
دبئی (طاہر منیر طاہر) کسی بھی مہذب اور تعلیم یافتہ معاشرے کی تعمیر میں اساتذہ کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اسی سلسلے میں عالمی یوم اساتذہ کے موقع پر چوہدری خالد حسین کی سرپرستی میں پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں ایک خوبصورت پروگرام کا انعقاد کیاگیا۔
پروگرام کے مہمان خصوصی پاکستان قونصلیٹ دبئی کے کمیونٹی ویلفیئراتاشی قونصلرعمران شاہد تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کی سعادت فراز احمد صدیقی نے حاصل کی۔ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کا قومی ترانہ بجا کر اظہار یکجہتی کیا گیا۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض صائمہ نقوی کلچرل ہیڈ پاکستان سوشل سینئر شارجہ نے ادا کئے۔ افتخار احمد چوہدری نے مہمان خصوصی اور تمام اساتذہ کرام کو خوش آمدید کہا اوران کی خدمات کو ناقابل فراموش قراردیا، اور طلباء کو اپنے اساتذہ کا احترام کرنے کی تلقین کی۔
مہمان خصوصی عمران شاہد قونصلر سوشل ویلفیئر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بہت خوشی اور فخر محسوس ہو رہا ہے کہ ہم آج بھی اپنے اساتذہ کی قدر و قیمت اور مقام کو بھولے نہیں ہیں۔ انہوں نےکہاکہ پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کا یہ قدم قابل ستائش ہے کہ انہوں نے قوم کے معماروں کو اس خوبصورت انداز میں سلام پیش کیا ہے۔ چوہدری خالد حسین نے بھی اساتذہ کے مقام اور مرتبے پر روشنی ڈالی کہا کہ ہمیں زندگی کے کسی موڑ پر بھی اپنے اساتذہ کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے اپنے اساتذہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں آج جس مقام پر ہوں اپنے اساتذہ کی وجہ سے ہوں۔ آج کی نسل کو اپنے اساتذہ کی قدر کرنی چاہیے اور انہیں وہ مقام ملنا چاہیے جس کے وہ اصل حقدار ہیں۔
صائمہ نقوی کا کہنا تھا کہ درس و تدریس شیوہ پیغمبری ہے، اس شعبے سے وابستہ ہونا باعث سعادت و اعزاز ہے، اللہ تعالی نے انسانوں کو جہالت کے اندھیروں سے نکالنے اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے انبیاء کرام کو مبعوث فرمایا جنہوں نے درس و تدریس کے ذریعے انسانیت کو جہالت کی پستیوں سے نکال کر آسمان کی بلندیوں تک پہنچایا۔ ہمارا مذہب علم کے حصول کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور اساتذہ کے ادب و احترام کی تلقین کرتا ہے۔ اپنے اساتذہ اور مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لئے پاکستان ایجوکیشن اکیڈمی دبئی اور پامیر پرائیویٹ اسکول کے بچوں نے خوبصورت ٹیبلو پیش کیا۔ اسلامیہ ہائر اسکینڈری اسکول شارجہ کی طالبہ نے اپنے اساتذہ کے لئے ایک خوبصورت نظم پیش کی۔
پامیر پرائیویٹ اسکول کے بچوں نے خوبصورت تقاریر پیش کر کے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ پاکستان ایجوکیشن اکیڈمی دبئی کے طلبہ نےانتہائی خوبصورت انداز میں کلچرل پرفارمنس پیش کر کے سب کے دل موہ لئے۔ خرد، قنیطہ، ایمان اور دیگر بچوں نے خوبصورت تقاریر اور نظمیں پیش کر کے اپنے اساتذہ سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ طلبہ نے ایک بہترین ڈرامہ پیش کر کے یہ پیغام دیا کہ ہم کامیابی کی جتنی بھی سیڑھیاں طے کر لیں لیکن ان کا سہرا ہمارے اساتذہ کے سر ہوتا ہے۔ اساتذہ اپنے طلبہ کی شخصیت میں نکھار پیدا کرتے ہیں اور ہمیشہ انہیں بلند مقام پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
اس ڈرامے کے اہم کرداروں میں عماد الحسن نےاستاد کا مرکزی کردار نبھایا،طلبہ و طالبات کے کردار سید ارسل عباس نقوی،سیدہ عیشال زینب،ایمان،حنینہ نے احسن طریقے سے نبھائے۔ پروگرام میں متحدہ عرب امارات کے تمام پاکستانی اسکولز سے ان کے پرنسپل کی طرف سے دو اساتذہ کے نام لئے گئے۔ گیارہ اسکولز نے اپنے ادارے کے دو بہترین اساتذہ کے نام بھیجے۔
پاکستان ایجوکیشن اکیڈمی دبئی سے مس مجیدہ الطیب عثمان اور مسٹر نیر جمال پامیر پرائیویٹ اسکول سے مس سندس ماریہ اور مس میمونہ جہانگیر پاکستان اسلامیہ ہائر اسکینڈری اسکول شارجہ سے مس عامرہ راشد اور مس صائمہ شفیق پاکستان اسلامیہ سکول فجیرہ سے مسٹر جاوید محمود اور مسٹر ولائت شاہ ،اسلامیہ اسکول العین سے مس رخشندہ جبین اور مسٹر محمد پاکستان اسلامیہ ہائر اسکینڈری اسکول عجمان سے مس سلمی وحید اورمس سیدہ فاطمہ انگلش لینگویج پرائیویٹ اسکول دبئی سے مس راشدہ شاہ اور مس عفرہ علی احمد شیخ راشد المکتوم پاکستان اسکول دبئی سےمسٹر آصف جدون اور مسٹر رانا سہمی اسلامیہ سکول راس الخیمہ سے مس بشری حسن اور مسٹر نعیم اقبال خلیفہ اسکول ابوظہبی سے مس فرح جاوید اور مس لیلی ناہید روپا ان تمام اساتذہ کو اعزازی شیلڈ سے نوازا گیا۔
پروگرام کے آخر میں صائمہ نقوی نے سب کا شکریہ ادا کیا۔