پاکستان نے جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال میں متاثر کن پیش رفت کی ہے،سفیر پاکستان آفتاب احمد کھوکھر

ویانا (اکرم باجوہ) پاکستان نے تابکار فضلہ کے انتظام کے شعبے میں حفاظت اور حفاظتی معیارات کے بارے میں اپنی کامیابی کی کہانی کو اجاگر کیا۔

پاکستان نے ریڈیو ایکٹیو ویسٹ مینجمنٹ پر بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا جو آج ویانا میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے ہیڈ کوارٹر میں شروع ہوئی۔ اقوام متحدہ کے اداروں میں پاکستان کے مستقل نمائندے ویانا میں پاکستانی سفیر آفتاب احمد کھوکھر نے تقریب سے افتتاحی کلمات کہے۔

انہوں نے کہا کہ تابکار فضلے کا محفوظ اور محفوظ انتظام بنیادی اہمیت کا حامل ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے معاشرے اس کے نقصان دہ پہلوؤں سے محفوظ رہتے ہوئے ایٹمی تابکاری کے پرامن استعمال سے مستفید ہوتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال میں متاثر کن پیش رفت کی ہے اور جوہری اور تابکاری کے تحفظ کے اعلیٰ ترین معیارات پر پوری طرح عمل پیرا ہے۔

محمد نعیم چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC)جو IAEA کانفرنس کے شریک چیئرمین ہیں نے کہا کہ پاکستان کے پاس تابکار فضلہ کے مربوط نظام پر عمل کرنے کا 50 سال سے زیادہ کا تجربہ ہے اور اسے ٹھکانے لگانے کے مستقل حل کی جانب پیش رفت کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا ریڈیو ایکٹیو ویسٹ مینجمنٹ انفراسٹرکچر پائیدار قومی جوہری توانائی پروگرام کے پاکستان کے مستقبل کے منصوبوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا۔

آئی اے ای اے اور پیس ماہرین کی پیشکشوں نے IAEA اور پاکستان کے درمیان تکنیکی تعاون کے پروگرام کے فریم ورک کے اندر تابکار فضلہ کے انتظام میں پاکستان کی طرف سے کی گئی پیش رفت کو اجاگر کیا۔ کانفرنس میں سائنسی ماہرین آئی اے ای اے کے حکام اور بین الاقوامی مندوبین نے شرکت کی جنہوں نے پریزینٹرز کے ساتھ باہمی تبادلہ خیال کیا۔

ہفتہ بھر جاری رہنے والی IAEA کانفرنس کا مقصد جوہری ایپلی کیشنز کے پرامن استعمال سے پیدا ہونے والے تابکار فضلہ کے انتظام میں معلومات کے تبادلے اور بہترین طریقوں کو فروغ دینا ہے۔ کانفرنس میں پاکستان سے متعدد ماہرین اور سائنس دان شرکت کر رہے ہیں اور سائنسی مقالے پیش کریں گے۔

Comments (0)
Add Comment