کھڑے ہو کس کے مقابل،کسے پچھاڑو گے

کھڑے ہو کس کے مقابل،کسے پچھاڑو گے
پڑے گا بوجھ جو دل پر کہاں اتارو گے ؟

اچھال کر کوئی دامن خوشی ملی ھے کسے
عمرجب بوجھ بنے گی کہاں گزارو گے ؟

ضروری تو نہیں ہر بار قسمت ساتھ دے جائے
نصیب اچھا نہیں نکلا،کہاں سہارو گے ؟

بہانا چاہو گے آنسو،جو کوئی راہ نہ ملی
تو درد کا یہ سمندر،کدھر گزارو گے ؟

کہ دل ہو آنکھ ہو پاکیزگی سےعشق کرتی ہے
بٹھاؤ گے کسے دل میں، کسے نہارو گے ؟

گماں ہے جن پہ، برے وقت میں کام آئیں گے
بلانے پر بھی نا آئے، کسے پکارو گے ؟

urdu poetry sultana nazاردو شاعری
Comments (0)
Add Comment