بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن سے ملاقات کی۔بد ھ کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ اس سال کے آغاز سے اب تک انہوں نے صدر پیوٹن سے دو بار ملاقات کی ہے اور دونوں ممالک کی حکومتوں، قانون ساز اداروں ، سیاسی جماعتوں اور علاقوں نے نہ صرف قریبی تبادلے کیے ہیں بلکہ مختلف شعبوں میں عملی تعاون نے بھی صحت مند اور مستحکم طور پر فروغ پایا ہے۔ رواں سال کے گیارہ ماہ میں چین اور روس کی باہمی تجارت کا سالانہ تجارتی حجم200 ارب ڈالر کے مقررہ ہدف سے تجاوز کر گیا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط باہمی فائدہ مند تعاون کے وسیع امکانات کا اظہار ہوتا ہے۔
چینی صدر نے مزید کہا کہ چین اور روس کے تعلقات کو بہتر انداز میں برقرار رکھنا اور فروغ دینا دونوں فریقوں کی جانب سے دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات پر مبنی اسٹریٹجک انتخاب ہے۔ چین ترقی کے اپنے راستے پر چلنے میں روسی عوام کی حمایت کرتا ہے۔ اگلے سال چین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کو ایک نئے نقطہ آغاز کے طور پر منانے کے لئے چین ، روس کے ساتھ مل کر کام کرنے پر تیار ہے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطحی سیاسی تعلقات کے مثبت اثرات کو تسلسل کے ساتھ بڑھایا جا سکے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی معاشی لچک، زبردست صلاحیت، حکمت عملی کی وسیع گنجائش اور طویل مدتی مثبت بنیادی ترقیاتی رجحان میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ معیار کی ترقی اور اعلیٰ سطحی کھلے پن کے لیے چین کا پختہ عزم روس سمیت تمام ممالک کی ترقی کے لیے نئے مواقع فراہم کرے گا۔ روسی وزیر اعظم نیشوسٹن نے کہا کہ صدر پیوٹن اور صدر شی جن پھنگ کے درمیان رواں سال ہونے والی دو کامیاب ملاقاتیں روس اور چین کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں اور روس چین کے ساتھ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی اٹھائیسویں باقاعدہ ملاقات بھی کامیابی سے منعقد ہوئی ۔
روسی وزیر اعظم نے کہا کہ روس ملک دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ عملی تعاون کی مسلسل ترقی سے مطمئن ہے اور چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ معیشت، تجارت، توانائی اور رابطے کے شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دی جا سکے اور آنے والی نسلوں کے لیے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستی کو مضبوط بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں چین کی عظیم کامیابیوں اور چینی عوام کو ڈریگن کے سال پر تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہےمسٹر میشوسٹن نے چین کے صوبہ گانسو میں آنے والے زلزلے پر روسی حکومت اور عوام کی جانب سے گہری ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔