مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کو شادی کی پیش کش کرنے والی عرب گلوکارہ کو شدید تنقید کا سامنا

نیو یارک(تارکین وطن نیوز)کمپیوٹر ٹیکنالوجی کمپنی ’مائیکرو سافٹ‘ کے بانی اور دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار ہونے والے 66 سالہ بل گیٹس کو شادی کی پیش کش کرنے والی عرب گلوکارہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

خلیجی اخبار کے مطابق بل گیٹس کو چند دن قبل کویتی نژاد عرب گلوکارہ 41 سالہ شمس بندر الاسلمی نے اپنی ٹوئٹ کے ذریعے شادی کی پیش کش کی تھی۔کویتی نژاد گلوکارہ نے بل گیٹس کی جانب سے کی کی گئی پیش گوئی سے متعلق برطانوی اخبار کی خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے انہیں ذہین ترین شخص قرار دیا تھا۔

گلوکارہ نے بل گیٹس کی جس خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا، اس میں انہوں نے دنیا بھر کے امیر ممالک کو خبردار کیا تھا کہ مستقبل میں ’چیچک‘ کی وبا دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، اس لیےابھی سے ہی تیاری کرکے فنڈز مختص کیے جائیں۔بل گیٹس کی مذکورہ خبر کو ایک عرب صارف نے ٹوئٹ کیا تھا، جسے گلوکارہ نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے مائیکرو سافٹ کے بانی کو شادی کی پیش کش کی۔

گلوکارہ نے بل گیٹس کی جانب سے مستقبل کی پیش گوئی کیے جانے پر انہیں ذہین شخص قرار دیتے ہوئے انہیں کہا کہ وہ ان سے شادی کرنا چاہتی ہیں۔ساتھ ہی گلوکارہ نے مداحوں سے سوال کیا کہ کیا بل گیٹس ان کی پیش کش کو قبول کریں گے؟

گلوکارہ کی جانب سے امریکی شخص کو شادی کی پیش کش کیے جانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے خلاف نامناسب زبان بھی استعمال کی گئی۔اسی حوالے سے برطانوی عرب ویب سائٹ ’العربی‘ نے بتایا کہ شمس بندر الاسلمی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد انہوں نے وضاحت کی کہ انہوں نے مذاق میں ٹوئٹ کی تھی۔

شمس بندر الاسلمی اگرچہ کویت میں پیدا ہوئیں، تاہم انہوں نے کچھ سال قبل خلیجی ممالک کو چھوڑ کر ویسٹ انڈیز میں رہائش اختیار کی تھی۔گلوکارہ کا شمار عرب دنیا کی متنازع ترین گلوکاراؤں و شوبز شخصیات میں ہوتا ہے، انہیں عام طور پر ’اسکینڈل کوئین‘ کہا جاتا ہے جب کہ ان پر نئی نسل اور خصوصی طور پر لڑکیوں میں بے راہ روی پھیلانےکے الزامات بھی لگائے جاتے ہیں۔

ان پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ عرب اور خلیجی ممالک کے اقدار و روایات کا خیال نہیں رکھتیں جب کہ عربوں کے بجائے یہودیوں اور مسیحیوں کو زیادہ اہمیت دیتی ہیں۔شمس بندر الاسلمی متعدد انٹرویوز میں بتا چکی ہیں کہ عرب قوم یہودیوں سمیت دیگر اقوام سے نفرت کرتی ہے اور یہ کہ عرب لوگ تنگ نظر بھی ہیں۔

Comments (0)
Add Comment