بارسلونا (رپورٹ:کاشف شہزاد) کاتالونیا کے دارالحکومت بارسلونا میں فلسطینی کمیونٹی سمیت الجزائر سپانش مقامی انسانی حقوق کا احتجاجی مارچ ہوا ،بارسلونا کے علاوہ اسپین بھر میں تقریباً 100 مقامات پر ہفتے کی دوپہر سے رات گئے خواتین، بچوں کے ہمراہ لاکھوں افراد نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مارچ کیا ۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم بلند رکھے جبکہ مظلوم عوام سے اظہار ہمدردی کے پلے کارڈ اٹھا رکھے جبکہ خواتین نے شہید بچوں کے پتلے بھی اٹھا رکھے تھے،غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے اسپین بھر میں بیک وقت ہونے والے تقریباً 100ایسے ہی مظاہروں کے ایک حصے کے طور پر مظاہرین بارسلونا، گیرونا، ریوس اور تیراسا میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
مظاہروں کے منتظمین فلسطین میں ہونے والی ’’نسل کشی‘‘ کی مذمت کرتے ہیں۔ بارسلونا میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو ‘قاتل’ قاتل نیتن یاہو قاتل کے نعرے بلند ہوتے رہے اور ساتھ ہی ساتھ دیگر نے فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
مسز وان دیر لیین نے کہا کہ بچوں پر بمباری کرنا اپنا دفاع نہیں ہے اورنسل کشی کی وجہ سےآپ کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
مظاہرے کے آغاز میں پریس کو دیئے گئے بیانات میں، کاتالونیا میں مقیم فلسطینی کمیونٹی کے شریک بانی صلاح جما نے اس بات کی مذمت کی کہ اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں 27,000 افراد مارے جا چکے ہیں اور دنیا اس سے آگے نہیں بڑھ رہی ہے۔
جاما نے یہ بھی تنقید کی کہ میڈیا 126 اسرائیلی یرغمالیوں کے بارے میں بات کرتا ہے لیکن 11,000 فلسطینی قیدیوں کو بھول جاتا ہے۔