واشنگٹن (ویب ڈیسک) واشنگٹن میں ہونے والی ایک سماعت میں امریکی سینیٹ کی عدالتی کمیٹی کے رکن ٹام کاٹن نے ٹک ٹاک کے سی ای او چو شو زی سے یکے بعد دیگرے ‘اذیت ناک’ سوالات پوچھتے ہوئے بار بار یہ نکتہ اٹھایا کہ کیا چو شوزی کے پاس چینی شہریت ہے اور کیا چو شوزی کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے رکن ہیں۔
سماعت کے دوران امریکی کانگریس مین کی ناقص کارکردگی بھی دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے جاری کیے گئے ایک سروے کے مطابق 90 فیصد سے زائد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ کچھ امریکی قانون سازوں کے سوالات چین کے خلاف ان کی جہالت، تکبر اور تعصب کو ظاہر کرتے ہیں، اور بالآخر چین اور امریکہ کے تعلقات کی مستحکم ترقی کو ہی نقصان پہنچائیں گے۔
اب تک امریکی حکومت نے یہ ثابت کرنے کے لئے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے کہ ٹک ٹاک امریکہ کی قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہے، لیکن اس نے بار بار متعلقہ کمپنیوں کو غیر مناسب طور پر دبایا ہے، جس کا اصل مقصد اپنی تکنیکی اجارہ داری برقرار رکھنا اور دوسرے ممالک کو ان کے جائز ترقیاتی حقوق سے محروم کرنا ہے،سروے سے معلوم ہوا کہ 76.6 فیصد عالمی جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی اقدام میں قانونی حیثیت کا فقدان ہے، یہ منصفانہ بین الاقوامی تجارتی قوانین اور آزاد عالمی مارکیٹ کے ماحول کو نقصان پہنچاتا ہے۔
87.3فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی قانون سازوں کی جانب سے دوسرے ممالک کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے بارے میں امتیازی تحقیقات اور پابندیوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے آزادانہ بہاؤ میں شدید رکاوٹ ڈالی ہے اور بالآخر یہ امریکہ میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی پر منفی اثر ڈالے گی۔ یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا۔