برسلز(نمائندہ خصوصی) یورپ کے مختلف ممالک میں مقیم پاکستانی نژاد افراد پر مشتمل یورو پاک ڈیموکریٹک آرگنائزیشن کے وفد نے یورپین پارلیمنٹ کے رکن مائیکل گاہلر ایم ای پی سے یورپین پارلیمنٹ میں ملاقات کی ہے ۔
اس وفد میں بیلجیئم سے غلام ربانی بابو،میاں شعیب ندیم، آصف برلاس، برطانیہ سے عمران ملک، ڈنمارک سے لبنی الٰہی، فرانس سے یاسر قدیر اور ذوالفقار جتالہ، سپین سے سید ذوالقرنین شاہ،اور جرمنی سے توقیر اسلم بٹر شامل تھے۔
ملاقات کے دوران وفد کے ارکان نے مائیکل گاہلر ایم ای پی کو پاکستان میں ہونے والے انتخابات اور اس کے بعد کی صورتحال پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔
وفد کے ارکان نے بتایا کہ پاکستانی عوام کی اکثریت کے فیصلوں کے برخلاف اسٹیبلشمنٹ ان فیصلوں کا احترام نہیں کر رہی جو کہ پاکستان کے عوام کے جمہوری حق کی نفی ہے۔
انہوں نے اس حوالے سے مختلف واقعات شئیر کرتے ہوئے مائیکل گاہلر سے مطالبہ کیا کہ وہ یورپین پارلیمنٹ کے رکن کے طور پر اس پارلیمنٹ کی جانب سے پاکستان کے عوام کے جمہوری حق کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
جواب میں مائیکل گاہلر ایم ای پی نے وفد کے ارکان کو بتایا کہ وہ تین مرتبہ یورپین الیکشن آبزرور مشن کے سربراہ کے طور پر پاکستان جا چکے ہیں۔ اس حوالے سے وہ الیکشن کے مختلف کرداروں کو بھی اچھی طرح جانتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کے الیکشن کے حوالے سے یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے یورپ کی جانب سے ایک اچھی سٹیٹمنٹ جاری کی ہے۔ ہم یورپین اپنی بات کہنے میں جھجکتے نہیں ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے جوزپ بوریل کے بیان کے ایک حصے کو خاص طور پر وفد کے ارکان کے سامنے رکھا۔
انہوں نے پاکستان سے متعلق اپنا مشاہدہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی قوم کی اکثریت کا شدت پسندی سے بلکل تعلق نہیں۔ اس بات کا ثبوت یہ ہے کہ انتخابات میں انہوں نے کبھی شدت پسند پارٹیوں کو ووٹ نہیں کیا۔
انہوں نے وفد کے ارکان کو یقین دلایا کہ انہوں نے انکی گفتگو اور اس کے اہم نکات کو نوٹ کیا ہے اور وہ اسے متعلقہ فورم پر ضرور اٹھائیں گے۔
بعد ازاں وفد کے ارکان نے انہیں اپنے مطالبات پر مشتمل ایک یاد داشت بھی پیش کی۔