لندن (تارکین وطن نیوز) پینتالیس سالہ ڈاکٹر عرفان حلیم جو سونڈن، ولٹ شائر میں کام کر رہے تھے، گزشتہ ہفتے کے آخر میں لندن کے ایک ہسپتال میں کوروناوائرس کے ساتھ نو ہفتے کی جنگ کے بعد انتقال کر گئے۔
ان کے اہل خانہ کے مطابق وہ ایک شفیق باپ اور وفادار شوہر تھے۔انھیں اپنی فیلڈ میں طبی طور پر دس آدمیوں کے برابر جانا جاتا تھا کیونکہ وہ جسمانی طور نہایت ہی مضبوط تصور کیے جاتے تھے اور اپنے میڈیکل کیریئر کے دوران انھوں نے قریباً ڈیڑھ لاکھوں مریضوں کا علاج کیا تھا۔
نئے اعداد شمار کے مطابق این ایچ ایس میں ایک لاکھ گیارہ ہزار افراد اس وقت ایسے ہیں جنھوں نے کوویڈ ویکسین نہیں لگوائی۔ اور اس وقت یو کے بھر میں کووڈ کے کیسز میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔مگر ساتھ ہی ہسپتالوں میں کووڈ کے مریضوں کی تعداد میں کمی کے ساتھ ساتھ کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد میں بھی انتہائی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
ڈاکٹر عرفان حلیم نے کووڈ وبا کے آغاز سے لے کر اب تک فرنٹ لائن پر اپنی خدمات انجام دیں اور بتایا گیا ہے ان کی وفات بھی کووڈ سے ہوئی ہے۔ مگر انھوں نے ویکسین لگوا رکھی تھی یا نہیں اس بارے میں معلومات نہیں مل سکیں۔