قوم کو سی پیک کے دوسرے مرحلے سے مستفید ہونے کیلئے تیار ہونا ہوگا، سربراہ اکادمی ادبیات

خوشحالی کے منصوبوں سے متعلق غلط معلومات کا تدارک انتہائی ضروری ہے، ڈاکٹر نجیبہ عارف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سربراہ پاکستان اکادمی ادبیات ڈاکٹر نجیبہ عارف نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے تعلقات سیاسی اور اقتصادی سے زیادہ عوامی ہیں، چین کی تاریخ میں ایسے فلسفی گزرے جن کی تعلیمات مشرقی اقوام کے لیے بہت مانوس ر ہیں، چین اور پاکستان کی اقوام میں فکری یگانگت موجود ہے۔

بدھ کے روز چائنا میڈیا گروپ اردو سروس کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات میں سی پیک کے آغاز کے بعد ایسا دور شروع ہوا جس میں ہر گزرتے وقت کے ساتھ مضبوطی آ رہی ہے۔ ڈاکٹر نجیبہ عارف نے کہا کہ پاکستانی قوم کو سی پیک کے دوسرے مرحلے سے مستفید ہونے کے لیے خود کو تیار کرنا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں سی پیک جیسے خوشحالی کے منصوبوں سے متعلق غلط معلومات کے تدارک اور درست معلومات تک عوام کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ادب کسی بھی قوم کے خواب، لگن، خواہشات و جذبات کو سمجھنے کا اظہار کا پائیدار اور مؤثر ذریعہ ہے۔

ادب آج کے دور میں اقوام کو قریب لانے میں پل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔ سربراہ اکادمی ادبیات نے کہا کہ پاکستان اور چین کی اقوام بالخصوص نوجوان نسل کو ایک دوسرے کے قریب لانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جس کے لیے آرٹ اینڈ کلچر اور لٹریچر بہترین کردار ادا کر سکتا ہے۔

ڈاکٹر نجیبہ عارفسربراہ اکادمی ادبیاتسی پیک
Comments (0)
Add Comment