اوسلو (ویب ڈیسک)تاجر، طلبا اور محققین کے لیے خوشخبری ہے کہ ناروے کی ’’نیشنل تھریٹ اسسمنٹ 2024‘‘ کی فہرست میں سے پاکستان کا نام نکال دیا گیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ناروے کی پولیس سیکورٹی سروس ملک کے لیے قومی خطرہ بننے والوں کی اسسمنٹ سالانہ بنیادوں پر کرتی ہے جس کا اثر ویزہ پالیسی پر بھی پڑتا ہے۔
پاکستان بھی ناروے کی پولیس سیکورٹی سروس کی نیشنل تھریٹ اسسمنٹ میں شامل تھا جس کی وجہ سے ناروے میں پاکستانی طلبا اور محققین کو مشکلات کا سامنا رہتا تھا تاہم رواں برس کی فہرست میں پاکستان کو نکال دیا گیا۔
یہ ایک بہت بڑی سفارتی کامیابی ہے کیوں کہ ناروے کی قومی خطرے کی فہرست سے نام خارج ہونے کا مطلب پاکستانی طلبا، محققین، تاجروں کا تشخص اور اعتماد بحال ہونا ہے اور اس سے بھارت کا منفی پروپیگنڈا بھی زائل ہوگیا۔
یاد رہے کہ ناروے کی پولیس سیکیورٹی سروس کی نیشنل تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ میں انٹیلی جنس، تخریب کاری، دہشت گردی، انتہا پسندی، بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور سرکاری اہلکاروں کو لاحق خطرات سے متعلق ممکنہ خطرات کی نشاندہی کی جاتی ہے۔