تین ماہ کے دوران ناروے کے دو اہم وزراء ماسٹر ڈگری میں نقل کرنے کے جُرم میں وزارتوں سے فارغ

اوسلو(رپورٹ:عقیل قادر)12 اپریل کو وزیر اعظم ناروے یونس گر ستورھے اورہیلتھ اینڈ ویلفیئر منسٹر Ingvild Kjerkol نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے بتایا کہ ہیلتھ اینڈ ویلفیئر منسٹر سے ان کی وزارت ماسٹر ڈگری میں نقل ثابت ہونے پر واپس لی جاتی ہے۔

یونیورسٹی کمیشن کے متفقہ فیصلے کے مطابق ماسٹر ڈگری کی تحقیق میں 43 فیصد نقل شدہ مواد شامل کیا گیا جس کی بناء پر ماسٹر ڈگری کو کینسل کر دیا گیا۔ Ingvild Kjerkol نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ یونیورسٹی کمیشن نے ان پر اعتماد نہیں کیا اور ان کے خلاف فیصلہ سنایا۔

پریس کانفرنس کے دوران وہ آبدیدہ ہو گئیں اور کہا کہ صحافیوں نے اس خبر کو نشر کرتے ہوئے اپنی حدودسے تجاوز کیا ہے اور انہیں شرم آنی چاہیے جس پر ایک صحافی نے کہا کہ آپ صحافیوں کو شرم دلا رہی ہیں کیا آپ کو اپنے کیے پر شرم ہے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے کسی کو کوئی دھوکہ نہیں دیا۔

یاد رہے کہ منسٹر آف ریسرچ اینڈ ایجوکیشن Sandra Borch کو جنوری کے مہینے میں ماسٹر ڈگری میں ریسرچ پیپرز میں نقل کرنے پر وزارت سے فارغ کیا گیاتھا۔ Sandra Borch نے پریس کانفرنس میں اپنی غلطی کو تسلیم کیا اور کہا کہ آج سے دس سال قبل انہوں نے ماسٹر ڈگری میں جو مقالہ لکھا وہ انہوں نے دوسروں کی تحقیق سے نقل کیا اور انکا ریفرنس نہیں دیا جس پر انہوں نے معذرت کرتے ہوئے اپنی وزارت سے استعفی دے دیا۔

وہ پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے بغیرہال سے روانہ ہو گئیں ۔ لیبر پارٹی اور انکی اتحادی جماعت سینٹر پارٹی کی اب تک کی تین سالہ حکومت میں 7 وزراء مختلف سکینڈلیز کی وجہ سے اپنی وزارتوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ جن سات وزراء کو اپنی وزارتوں سے فارغ کیا گیا ان میں پاکستانی نثراد کلچرل منسٹر ہادیہ تاجک بھی شامل ہیں۔

plagiarizing master's degreestwo important Norwegian ministersماسٹر ڈگری میں نقلناروے کے دو اہم وزراءوزارتوں سے فارغ
Comments (0)
Add Comment