لندن (تارکین وطن نیوز )گورنر پنجاب چو ہدری محمد سرور نے گلاسکو پارلیمنٹ کی پریزائڈنگ آفیسر و ممبر سکاٹش پارلیمنٹ ایلسن جانسٹون سے ملاقات کی ۔
ملاقات میں پاک برطانیہ تعلقات، مسئلہ کشمیر، افغانستان کی صورتحال،اقلیتوں کو مذہبی آزادی ، صحت، تعلیم، صاف پانی سمیت دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔
گورنر چوہدری محمد سرور نے افغانستان سمیت پورے خطے میں امن کے لیے پاکستانی کوششوں سے آگاہ کیا ،ان کاکہنا تھا کہ مضبوط افغانستان صرف پاکستان یا خطے نہیں پوری دنیا کی ضرورت ہے ،افغانستان کو تنہا چھوڑنا خطرناک ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو افغانستان میں انسانیت کی ضروریات پورا کرنے کے لیے آگے آنا ہو گا،پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی اور تحفظ حاصل ہے۔
چوہدری محمد سرور نے کہا کہ کرتارپور کا تاریخی منصوبہ دنیا بھر کی سکھ برادری کے لیے تحفہ ہے،ملاقات میں سکاٹش پارلیمنٹ کی ممبر نے خطے میں امن کے لیے پاکستانی کردار کو سراہا۔
علاوہ ازیں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے برطانیہ میں ممبر سکاؤٹش پارلیمنٹ سارا بوئیک سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور بر طانیہ میں صحت اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں دو طرفہ تعاون پر بات چیت کی گئی۔اس دوران مسئلہ کشمیر، افغان امن عمل اوردہشت گردی کے خلاف جنگ کا معاملہ بھی ملاقات میں زیر بحث آیا۔سارا بوئیک افغان امن عمل اور دہشت گردی کے خلاف پاکستانی کردار کی تعریف کی ۔
اس موقع پر چوہدری محمد سرور نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لیے جو قربانیاں دیں انکی کوئی اور مثال نہیں ملتی،دنیا میں معاشی ترقی اور استحکام کے لیے امن کا قیام بھی ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر د نیا افغانستان سے منہ موڑ لے گی تو افغانستان کی صورتحال کسی کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے،افغانستان میں غربت اور بے روزگاری سے پیدا حالات دہشت گردی جیسے خطرناک ہونگے۔چوہدری سرور نے مزید کہا کہ دنیا افغانستان کو مشروط نہیں غیر مشروط امداد دے۔