کانفرنس میں معروف دانشور اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کی بطور مہمانِ خصوصی شرکت
سیاسی تجزیہ کارعبدالشکور مرزا نے”علاقائی صحافیوں کے مسائل” اورسینئر صحافی، کالم نویس، ماہر قانون آصف بھلی ایڈوکیٹ نے”کالم نگاری کے بدلتے رحجانات ” پر گفتگو کی
نہ صرف امت مسلمہ بلکہ ساری انسانیت کو فکر اقبال سے رہنمائی کی اشد ضرورت ہے،اوریا مقبول جان
دبئی (طاہر منیر طاہر) شاعر مشرق، حکیم الامت علامہ اقبال کےیوم وفات پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے پاکستان کی معروف ادبی تنظیم "بزم ِ علم و ادب” نے "پاکستان رائٹرز کانفرنس ” کا انعقا د کیا۔ اس کانفرنس کے مہمانِ خصوصی معروف دانشور اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان تھے۔ یہ کانفرنس پانچ سیشنز پر مشتمل تھی۔ نعمت اللہ ارشد گھمن بانی و صدربزمِ علم و ادب، محمد ایوب صابر سرپرست بزمِ علم و ادب، میاں محمد یوسف جنرل سیکرٹری، محمد عثمان ارشد جوائنٹ سیکرٹری، پروفیسر ندیم اختر سینئر نائب صدر، صائمہ اختر سینئر نائب صدر، ساجدہ چوہدری سینئر نائب صدر، قیصر باجوہ فنانس سیکرٹری اور عکاشہ اصغر نائب صدر نے گلدستوں کے ساتھ معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت ِ قرآن پاک سے ہوا جس کی سعادت حافظ عامر رضا کو حاصل ہوئی۔ معروف شاعراور بزمِ علم و ادب ڈسکہ کے صدر تنویر احمد تنویر نے ہدیہ نعت پیش کیا۔ ڈاکٹر کوثر اقبال نےمترنم کلام اقبال پیش کیا۔ نعمت اللہ ارشد گھمن نے کانفرنس کے پہلے سیشن” صحافت” کی نظامت کے فرائض سرانجام دیے۔ اس سیشن کی صدارت رفاہ انٹر نیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ ابلاغ عامہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریاض عادل نے کی۔
سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے سیاسی تجزیہ کارعبدالشکور مرزا نے”علاقائی صحافیوں کے مسائل” اورسینئر صحافی، کالم نویس، ماہر قانون آصف بھلی ایڈوکیٹ نے”کالم نگاری کے بدلتے رحجانات ” پر گفتگو کی۔ صاحب صدارت ڈاکٹر ریاض عادل نے صدارتی خطبے کے علاوہ”صحافت کے بنیادی لوازمات” پر اظہار خیال کیا۔کانفرنس کے دوسرے سیشن کا موضوع” ادبِ اطفال ” تھا جس کی نظامت کے فرائض بزمِ علم و ادب کی نائب صدر عکاشہ اصغر نے سرانجام دیے۔
اس سیشن کی صدارت رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ ابلاغ ِ عامہ کے پروفیسر ڈاکٹر محمد افتخار کھوکھر نے کی۔ سرائے ادب کے سی ای او ذوالفقار بخاری نے "ادبِ اطفال کی اہمیت و افادیت” پر اپنا مقالہ پیش کیا جبکہ پروفیسر ڈاکٹر محمد افتخار کھوکھر نے صدارتی خطبے کے ساتھ "ادب ِ اطفال کے لکھاریوں کی ذمہ داریاں” کے اہم موضوع پرسیر حاصل گفتگو کی۔پاکستان رائٹرز کانفرنس کے تیسرے سیشن میں نظامت کی ذمہ داریاں بزمِ علم و ادب کے جنرل سیکرٹری میاں محمد یوسف نے ادا کیں جبکہ صاحب صدارت گورنمنٹ میونسپل گریجوایٹ کالج فیصل آباد کے شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عارف حسین عارف تھے۔ اس سیشن میں استاد شاعر تنویر احمد تنویر نے "شاعری میں بحور اور اوزان کا مسئلہ” اور نامور نقاد ڈاکٹر ساحل سلہری نے” نظم کا نیاسیاق اور شعریات کا عالمی معیار” جیسے معیاری موضوعات پر اپنے مقالے پیش کیے۔
ڈاکٹر عارف حسین عارف نے صدارتی خطبے کےعلاوہ”اردو غزل اور عصری تقاضے” جیسے اہم موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی۔کانفرنس کے چوتھے سیشن کا عنوان”فکشن ” تھا جس میں نظامت کے فرائض بزمِ علم و ادب کے سینئر نائب صدر پروفیسر ندیم اختر نے سرانجام دیے جبکہ صاحبِ صدارت یونیورسٹی آف سیالکوٹ کے شعبہ اُردو کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مشتاق عادل تھے۔ اس سیشن میں سرپرست بزمِ علم و ادب محمد ایوب صابر نے”اُردو افسانے کا ارتقا اور مستقبل” اور ڈاکٹر سبینہ اویس ایسوسی ایٹ پروفیسر گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ نے”جدید اُردو افسانہ نگاری کے رحجانات” پر مقالے پیش کیے۔ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق عادل نے صدارتی خطبے کے بعد "پاکستان کے عصری مسائل "اردو ناول کے تناظر میں”جیسے اہم موضوع پر گفتگو کی۔
بزمِ علم و ادب کی سینئر نائب صدر صائمہ اختر نے کانفرنس کے پانچویں سیشن "اقبالیات” میں نظامت کی ذمہ داریاں بطریق احسن ادا کیں۔ اس سیشن کے صاحبِ صدارت یونیورسٹی آف سیالکوٹ کے ڈین فیکلٹی آف ہیومینیٹیز اینڈ سوشل سائنسزپروفیسر ڈاکٹر نوید جمیل ملک تھے۔ ڈاکٹر عظیم اللہ جندران نے "عصری تعلیمی مسائل اور فکر ِاقبال” اور ڈاکٹر محمد عامر اقبال اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو یونیورسٹی آف سیالکوٹ و صدر بزمِ فکر اقبال نے”فکر ِاقبال کی عصری معنویت” پر اپنے مقالے پیش کیے۔ پروفیسر ڈاکٹر نوید جمیل ملک نے صدارتی خطبے کے بعد”فکرِ اقبال پر تحقیق کی نئی روایت” پر اظہار خیال کیا۔
پاکستان رائٹرز کانفرنس کے اختتام پر مہمانِ خصوصی اوریا مقبول جان نے علامہ اقبال کے یوم وفات پر بزمِ علم و ادب کو پاکستان رائٹرز کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اکیسویں صدی میں فکرِ اقبال کی ضرورت و اہمیت کو اپنے مخصوص انداز میں بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ "عصر حاضر میں نہ صرف امت مسلمہ بلکہ ساری انسانیت کو فکر اقبال سے رہنمائی کی اشد ضرورت ہے۔ کلام اقبال انسانیت کو امن اور صلح کا سبق دیتا ہے اور جنیدی و اردشیری کے ایک ہونے ہی کو انسانیت کی بھلائی قرار دیتا ہے، لہٰذا جنگ کے شعلوں میں لپٹی ہوئی دنیا کو کلام اقبال اور فکر اقبال سے رہنمائی لینے کی جتنی ضرورت آج ہے شاید اتنی پہلے کبھی نہ تھی۔”
اس کانفرنس میں میاں یاسر محمود صادق سینئر سبجیکٹ سپیشلٹ، شہزاد احمد مغل اسسٹنٹ ڈائریکٹر گوجرانوالہ، حافط عبدالباسط اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر، سلسبیل افتخار چیمہ اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر، سدرہ نسیم اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر، شہزاد اسلم راجہ، میاں آصف اقبال سابق ایڈیشنل آئی جی خیبرپختونخواہ، شیخ عتیق الرحمٰن سابق امیر جماعت اسلامی ضلع سیالکوٹ، شاہد حنیف جنرل سیکرٹری بزمِ علم و ادب، فاکہہ قمر سی ای او سرائے ادب، ارشد ساہی سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر، عظمیٰ رفیق، اسما عامر، حافظ ضیغم اور اسما طیب فرقت نے خصوصی شرکت کی۔کانفرنس کے اختتام پر تمام مقررین و مہمانوں کو بزمِ علم و ادب کی جانب سے یادگاری شیلڈز پیش کی گئیں ۔تقریب کا اختتام پرتکلف ظہرانے پر ہوا۔