ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے عالمی پروگرام میں پہلی بار پاکستانی لڑکی کومل علی شاہ منتخب

ٹوکیو(تارکین وطن نیوز)آج سے 2 سال قبل شروع کیے گئے ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے عالمی پروگرام میں رواں برس پاکستانی لڑکی کو پہلی بار منتخب کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہیروشیما آئی سی اے این اکیڈمی میں 2021 کی ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف عالمی مہم میں منتخب ہونے والی 25 سالہ طالبہ کومل علی شاہ سمیت دنیا بھر کے 41 لوگوں کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔

عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ آئی سی اے این وہ بورڈ ہے جو معاشرے کو جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کیلئے تحریک دیتا اور اس کے خلاف شعور بیدار کرتا ہے۔ رائے عامہ ہموار کی جاتی ہے تاکہ خطرناک ہتھیار کم ہوسکیں۔ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے سے متعلق پروگرام میں منتخب ہونے والی کومل علی شاہ نے کہا کہ ایٹمی پالیسیوں کی تشکیل کے وقت انسانی پہلو نظر انداز رہتا ہے، ایٹمی تجربات سے انسانیت پر ضرررساں اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کومل علی شاہ نے کہا کہ جن جگہوں پر ایٹمی تجربات کیے جاتے ہیں، مجھے اس بات پر بھی تحقیق کرنی ہے کہ وہاں انسانی ماحول کس تباہی و بربادی کا شکار ہوتا ہے۔ انہوں نے عالمی پروگرام میں انتخاب پر خوشی کا اظہار کیا۔

اسلام آباد کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ایم فل کی طالبہ کومل علی شاہ عالمی پروگرام میں جگہ بنانے والی پہلی پاکستانی ہیں۔ پروگرام کا آغاز 2019 میں جنیوا میں ہوا ۔جس کا مقصد جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کیلئے جدوجہد کرنا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کومل علی شاہ کا کہنا تھا کہ میری توجہ تخفیفِ اسلحہ مہم پر مرکوز رہے گی۔ پروگرام کیلئے نصف شرکاء بڑی ایٹمی طاقتوں برطانیہ، امریکا، جرمنی، روس اور چین جبکہ باقی پاکستان، بھارت اور اسرائیل جیسے ممالک سے آتے ہیں۔

رواں برس ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے سے متعلق عالمی پروگرام کے موضوعات میں جوہری ہتھیاروں کے انسانیت پر اثرات اور سیاسی، قانونی، تکنیکی اور عالمی سلامتیس سے متعلق پہلوؤں کا جائزہ شامل ہیں۔

Comments (0)
Add Comment