اسلام آباد (تارکین وطن نیوز) جمہوریہ کوریا نے منگل کے روزایک ملین ڈالر کا عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد پاکستان میں افغان مہاجرین اور ان کی میزبان کمیونٹیوں کی امداد کے ذریعے UNHCR کے اقدام کو تقویت فراہم کرنا ہے۔
یہ ایک سالہ منصوبہ روز گار کی معاونت، صنفی بنیاد پر تشدد کی روک تھام اور جوابی اقدام، کمیونٹی کی بنیاد پر تحفظ اور شناخت کے اہم دستاویزات کو اپ ڈیٹ کرنے پرتوجہ دے رہا ہے جس سے ملک بھر کے 125,000 سے زائد افراد فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
اس عطیہ کا اعلان نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC)، سنٹر آف ایکسی لینس اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا گیا جہاں پاکستان میں جمہوریہ کوریا کے سفیر محترم پارک کی جون اور UNHCR کی سربراہ محترمہ فلیپا کینڈلر نے ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ NAVTTC کی چیئرپرسن محترمہ گلمینہ بلال بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئےسفیر محترم پارک نے افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر عوام اور حکومتِ پاکستان تعریف کی۔انھوں نے کہاکہ "پناہ گزینوں کا مسئلہ کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک عالمی ایجنڈاہے جسے بین الاقوامی برادری کو مل جل کریکجہتی کے ساتھ حل کرنا چاہیے۔”
UNHCR پاکستان کی سربراہ نے کوریا کی فراخدلانہ امداد کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر زوردیا کہ یہ مالی معاونت پہلے ہی سے لوگوں کی زندگیوں کو بدل رہی ہے۔ اس سال NAVTTC کے تربیتی پروگراموں میں 1,000 افغان اور پاکستانی طلباء نے داخلہ لیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ صنفی بنیاد پر تشدد کی مضبوط روک تھام اور جوابی اقدام ، بچوں کا تحفظ، قانونی امداد کی فراہمی اور دستاویزات کی تیاری کو بھی یقینی بنایا گیا۔
چیئرپرسن NAVTTC محترمہ گلمینہ بلال نے اس تقریب میں نوجوانوں کو ہنر کے فروغ کی تربیت فراہم کرنے اور ان کے سماجی اور اقتصادی مواقع میں اضافہ کرنے کے سلسلے میں جمہوریہ کوریا کےمالی تعاون اور UNHCRکی شراکت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
اس تقریب کے اختتام پر NAVTTC کے تربیتی پروگرام میں شرکت کرنے والی اور موجودہ پراجیکٹ کوآرڈینیٹر مرسل نے خواتین سمیت نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔انھوں نے بتایا کہ "جب مجھے پہلی بار اس پروگرام کے بارے میں علم ہوا تو میں نے اسے اپنے خوابوں کو پورا کرنےکا ایک سنہری موقع جانا ۔ دوسرے بہت سے لوگوں کی طرح میں نے بھی اس موقع سے فائدہ اٹھایا کیونکہ یہ نہ صرف میرے لیے بلکہ میرے عزیزوں کے لیے بھی روشن مستقبل کی ایک نوید ہے۔”