چینی صدر کا چین اور امریکہ کے درمیان تعلیمی تبادلے اور تعاون کی اہمیت پر زور

تعلیمی تبادلے اور تعاون سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان باہمی تفہیم کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، شی

بیجنگ (ویب ڈیسک) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کین یونیورسٹی کے صدر ریمن ریپولیٹ کے نام جوابی خط میں چینی اور امریکی جامعات کو تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنانے اور چین امریکہ دوستی کے فروغ میں کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ 2006 میں، انہوں نے وین چو۔کین یونیورسٹی کے قیام میں چین۔امریکہ تعاون سے متعلق دستخط کی تقریب کا مشاہدہ کیا تھا۔

تعلیمی تبادلے اور تعاون سے دونوں ممالک کے عوام بالخصوص نوجوانوں کے درمیان باہمی تفہیم کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور یہ چین امریکہ تعلقات کی ترقی کے لیے مستقبل کا منصوبہ ہوگا۔ امید ہے کہ دونوں ممالک کی جامعات مختلف صورتوں میں تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنائیں گی، چین اور امریکہ دونوں کو سمجھنے والے نوجوان سفیر تیار کریں گی اور چین امریکہ دوستی کو فروغ دینے کے لئے مزید پل تعمیر کریں گی۔

شی جن پھنگ نے ریمن ریپولیٹ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ انہیں اور امریکی تعلیمی کمیونٹی کے دیگر افراد کو دورہ چین پر خوش آمدید کہا جاتا ہے ۔مئی 2006 میں ، وین چو یونیورسٹی اور کین یونیورسٹی نے وین چو-کین یونیورسٹی قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

حال ہی میں کین یونیورسٹی کے صدر ریپولیٹ نے صدر شی جن پھنگ کو تعاون اور کامیابیوں سے آگاہ کرنے کے لیے ایک خط بھیجا اور کہا کہ وہ صدر شی جن پھنگ کے اُس اقدام کا فعال جواب دیں گے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ امریکی نوجوانوں کی تبادلے اور تعلیم کے لیے چین آمد اور چین اور امریکہ کی نوجوان نسل کے درمیان تبادلوں کو مضبوط بنانا ہے۔

چینی صدر
Comments (0)
Add Comment