‘منی لانڈرنگ کا سدِباب: مالیاتی شعبے کی سالمیت یقینی بنانے کے پائیدار طریقے’

یو این او ڈی سی کے زیراہتمام فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے اشتراک سے کانفرنس کا انعقاد

کراچی (تارکین وطن نیوز) اقوامِ متحدہ دفتر برائے انسدادِ منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے اشتراک سے 10 جون کو کراچی میں "منی لانڈرنگ کا سدِباب: مالیاتی شعبے کی سالمیت یقینی بنانے کے پائیدار طریقے” کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا۔ تقریب میں اس شعبے سے تعلق رکھنے والے اہم فریقوں نے حصہ لیا اور ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے خارج کرنے کے بعد قواعد کی پاسداری برقرار رکھنے اور فریم ورکس کو مستحکم بنانے سے متعلق ناگزیر پہلوؤں پر تبادلہ خیالات کیا۔

کانفرنس کا مقصد بینکوں، مالیاتی اداروں، فوجداری نظامِ انصاف کے اداروں، ریگولیٹری اتھارٹیز، پالیسی سازوں، عطیہ دینے والے بین الاقوامی پارٹنرزکے درمیان اشتراک عمل کو فروغ دیتے ہوئے منی لانڈرنگ کے ابھرتے ہوئے خطرات کا ازالہ کرنا اور اس سلسلے میں بین الاقوامی سطح پر اپنائے جانے والے عمدہ طریقوں پر آگاہی بڑھانا تھا۔

تقریب کی مہمانِ خصوصی محترمہ شمشاد اختر نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اور یو این او ڈی سی کو مبارکباد پیش کی۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایشیا پیسفک گروپ (اے پی جی) کی جانب سے اپنے ارکان کے لئے ‘میوچل اویلیویشن’ کے نئے دور کے آغاز کے پیش نظر پاکستان کو اپنے نظاموں اور عملی سرگرمیوں کے ضوابط میں مزید بہتری لانا ہو گی۔ لہٰذا ہمیں پوری محنت اور لگن کے ساتھ جدت آمیز طریقے اپناتے ہوئے منی لانڈرنگ کے خاتمہ کے لئے اپنے پختہ عزم پر کاربند رہنا ہو گا۔

فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ لبنیٰ فاروق ملک نے اپنے ابتدائی کلمات میں ان اجتماعی کوششوں پر روشنی ڈالی جن کے نتیجے میں پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے خارج ہوا۔ ان کوششوں کو دیرپا بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس منی لانڈرنگ کے سدِباب کے لئے سرگرم فریقوں کو یکجا کرنے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتی ہے جس کا مقصد مالیاتی شعبے کا مستقبل محفوظ بنانے کے مشترکہ وژن کو عملی شکل دینا ہے۔

یو این او ڈی سی کے کنٹری ریپریزنٹیٹو جناب جیریمی ملسم نے اپنے خطاب میں سٹریٹجک اعتبار سے قومی سطح پر اور عملی میدان میں یو این او ڈی سی کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا اور پاکستان میں منی لانڈرنگ کے سدِباب سے متعلق پائیدار اصلاحات پر مبنی جدت آمیز طریقوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے متعلقہ فریقوں کی استعداد بہتر بنانے کی سرگرمیوں کے بارے حاضرین کو آگاہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد منی لانڈرنگ کے سدِباب کے لئے ایک مضبوط نظام کو آگے بڑھانا اور مالیاتی شعبے کی سالمیت یقینی بنانا ہے۔ جیریمی ملسم نے کہا کہ اس کانفرنس میں ہونے والی گفتگو ان اقدامات کو دیرپا بنانے اور ابھرتے ہوئے خطرات کے ازالہ کے لئے ناگزیر حیثیت رکھتی ہے۔

کانفرنس کے دوران مختلف موضوعات پر سیشن منعقد کئے گئے جن میں تجارت پر مبنی سرمایہ کاری، سرحد پار رقوم کی غیرقانونی منتقلی کے لئے کرپٹو کرنسی کے استعمال پر گفتگو کی گئی اور ان شعبوں کی نشاندہی کی گئی جن میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ، مالیاتی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ کوششوں سے منی لانڈرنگ کے سدباب کے اقدامات کو دوررس بنیاد پر پائیدار بنایا جا سکتا ہے۔

یو این او ڈی سی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لئے سرمایہ کی فراہمی جیسے مسائل پر علاقائی و بین الاقوامی تعاون اور قومی سطح پر باہمی رابطوں کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔ منی لانڈرنگ، جرائم کے ذریعے کمائی جانے والی رقوم اور دہشت گردی کے لئے سرمایہ کی فراہمی کے خلاف یو این او ڈی سی کے عالمی پروگرام (جی پی ایم ایل) سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے بھی بین الاقوامی

رجحانات اور دنیا بھر میں اپنائے جانے والے عمدہ طریقوں پر تحقیقی معلومات پیش کیں اور ان شعبوں کی نشاندہی کی جن میں یو این او ڈی سی رکن ریاستوں کو معاونت فراہم کر رہا ہے۔

یہ کانفرنس اس مقصد کے تحت منعقد کی گئی کہ مالیاتی شعبے کے اہم فریقوں میں منی لانڈرنگ کے سدِباب سے متعلق فریم ورکس پر آگاہی بڑھائی جائے، ایف اے ٹی ایف کی پابندیاں ختم ہونے کے بعد پیدا ہونے والے چیلنجوں کو بہتر طور پر سمجھنے کی کوشش کی جائے اور اشتراک پر مبنی، دیرپا لائحہ عمل اپناتے ہوئے پاکستان میں منی لانڈرنگ کے خطرات پر قابو پانے کے لئے ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے۔

شمشاد اخترفنانشل مانیٹرنگ یونٹمنی لانڈرنگ کا سدِبابیو این او ڈی سی
Comments (0)
Add Comment