چین اور ہنگری کو اعلیٰ سطح تبادلوں کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، چینی صدر

چین عالمی امن کے فروغ کے لئے ایک اہم مستحکم قوت ہے، وزیر اعظم ہنگری

بیجنگ (ویب ڈیسک) چین کے صدر شی جن پھنگ سے ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے بیجنگ کے دیایوتائی اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔پیر کے روز شی جن پھنگ نے اس موقع پر کہا کہ دو ماہ قبل ہنگری کے اپنے کامیاب سرکاری دورے کے دوران فریقین نے اعلان کیا تھا کہ چین ہنگری تعلقات کو نئے دور میں ہمہ موسمی جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں اپ گریڈ کیا جائے گا جو رواں سال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کو نئی تاریخی اہمیت دے گا اور چین ہنگری تعلقات کی اعلیٰ سطح کی ترقی میں مضبوط تحریک لائے گا۔

آئندہ ہفتے، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا تیسرا کل رکنی اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوگا، اور چین ہمہ جہت طریقے سے اصلاحات کو مزید گہرا کرے گا اور اعلیٰ معیار کی ترقی اور اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فروغ دے گا، یہ چین ہنگری تعاون میں نئے مواقع فراہم کرے گا اور نئی رفتار پیدا کرے گا۔

فریقین کو اعلیٰ سطحی تبادلوں کو برقرار رکھنے، سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے، اسٹریٹجک مواصلات اور کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے، ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھنے، مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو مضبوط بنانے، اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی تعمیر اور نئے دور میں چین ہنگری ہمہ موسمی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے معنیٰ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو بہتر فائدہ پہنچے۔اوربان نے کہا کہ موجودہ کشیدہ بین الاقوامی صورتحال کے پیش نظر چین نے تعمیری اور اہم انیشی ایٹوز کا ایک سلسلہ پیش کیا ہے اور اپنے عملی اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ چین عالمی امن کے فروغ کے لئے ایک اہم مستحکم قوت ہے۔

ہنگری چین کے کردار اور اثر و رسوخ کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اسے بہت اہمیت دیتا ہے اور چین کے ساتھ قریبی تزویراتی رابطے اور تعاون کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔ ہنگری چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کی وکالت کرتا ہے، "چھوٹے حلقوں” اور بلاک محاذ آرائی کی مخالفت کرتا ہے، اور یورپی یونین۔چین تعلقات کی صحت مند ترقی کو فعال طور پر فروغ دینے کے لئے یورپی یونین کی صدارت کو ایک موقع کے طور پر لینے کا خواہاں ہے.دونوں فریقوں نے یوکرین بحران پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔

China and Hungary Relationshipچین اور ہنگری
Comments (0)
Add Comment