عالمی برادری کا امریکی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی جانب سے پردہ پوشی پر شدید شکوک و شبہات کا اظہار

بیجنگ (ویب ڈیسک) رواں سال مارچ میں ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی جانب سے ممنوعہ ادویات کے لیے امریکی کھلاڑی ایلین نائٹن کا ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت پایا گیا تھا لیکن امریکی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی نے آلودہ گوشت کھانے کے دعوے کی بنیاد پر ان پر پابندی عائد نہیں کی۔ واڈا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی جانب سے ڈوپنگ کرنے والے کھلاڑیوں کو مقابلے میں حصہ لینے کی اجازت دینا واڈا کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے ۔

سی جی ٹی این کی جانب سے جاری آن لائن سروے کے نتائج کے مطابق، 90.15 فیصد عالمی جواب دہندگان کا خیال ہے کہ پیرس اولمپکس میں نائٹن کی شرکت نے کھیلوں کے مقابلوں کی شفافیت اور معقولیت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ 96.54 فیصد جواب دہندگان نے اسے مثالی "امریکی طرز کا دوہرا معیار” قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ 95.63 فیصد جواب دہندگان کو امریکی کھلاڑیوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر جھوٹے اعلانات کی وجہ سے شدید شکوک و شبہات ہیں۔

96.23فیصد جواب دہندگان نے اس بات پر زور دیا ہےکہ پیرس اولمپکس کے دوران امریکی کھلاڑیوں کے ڈوپنگ ٹیسٹ میں اضافہ کیا جائے۔سروے میں 91.61 فیصد جواب دہندگان کو امریکی کھیلوں میں ڈوپنگ کے منظم غلط استعمال کے بارے میں انتہائی شکوک و شبہات ہیں۔ 93.85 فیصد جواب دہندگان اس بارے میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں کہ لاس اینجلس 2028 اولمپکس میں ڈوپنگ ٹیسٹ شفاف اور منصفانہ بنایا جائےگا کہ نہیں۔ 95.63 فیصد جواب دہندگان نے واڈا سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکہ میں متعلقہ محکموں کی نگرانی میں اضافہ کرے۔

یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا اور 16 گھنٹوں کے اندر مجموعی طور پر 14،580 انٹرنیٹ صارفین نے اس پر ووٹ دیا اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔

US Anti-Doping Agencyامریکی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی
Comments (0)
Add Comment