فوکوشیما جوہری آلودہ پانی کو بیرونی ماحول میں خارج نہیں کیا جانا چاہیے، جاپانی ماہرین

ٹوکیو (ویب ڈیسک) جاپانی نان پرافٹ آرگنائزیشن "اٹامک انرجی انفارمیشن آفس” کئی سالوں سے فوکوشیما جوہری حادثے کی تباہی کے مسئلے پر توجہ دے رہی ہے اور فوکوشیما کے جوہری حادثے سے آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کی سختی سے مخالفت کرتی آئی ہے۔

تنظیم کے ایک محقق ہاجیمی ماتسوکوبو  کا خیال ہے کہ فوکوشیما ڈائیچی نیوکلیئر پاور پلانٹ کے جوہری آلودہ پانی میں مختلف قسم کے تابکار مادے ہوتے ہیں اور اسے بیرونی ماحول میں خارج نہیں کیا جانا چاہیے۔

اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ کس قسم کے تابکار مواد میں خطرات ہیں، اگر اسے بیرونی ماحول میں خارج کر دیا جاتا ہے تو یہ لامحالہ بعض خطرات کا سبب بنے گا۔ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کی آفیشل ویب سائٹ پر جاری کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 15 اگست تک فوکوشیما ڈائیچی نیوکلیئر پاور پلانٹ میں تقریباً 1.31 ملین کیوبک میٹر جوہری آلودہ پانی موجود ہے۔

ہاجیمی ماتسوکوبو کا خیال ہے کہ اسے پہلے ہی بیرونی ماحول میں خارج نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔فوکوشیما ڈائیچی نیوکلیئر پاور پلانٹ میں جوہری آلودہ پانی سے کنکریٹ بنائی جا سکتی ہے، یا اسے تلف کرنے کے دوسرے طریقے اپنائے جا سکتے ہیں۔

اسی دن جاپان کے کئی مقامات سے آئے  لوگوں نے فوکوشیما سوک ہال میں جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں چھوڑنے کی مخالفت میں احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ جاپانی حکومت اور ٹیپکو  یہ کہتے ہیں کہ سمندر میں خارج ہونے والا مادہ محفوظ ہے، درحقیقت یہ تابکاری کے بھرپور ہے۔

جاپانی ماہرین
Comments (0)
Add Comment