بیجنگ (ویب ڈیسک) ہانگ کانگ میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر کے ترجمان نے ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کو بدنام کرنے اور ہانگ کانگ کے کاروباری ماحول کو کمزور کرنے کے لیے امریکی محکمہ خارجہ، محکمہ زراعت، محکمہ تجارت، ہوم لینڈ سیکیورٹی اور وزارت خزانہ کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کردہ نام نہاد "تازہ ترین ہانگ کانگ کاروباری انتباہ” کے جواب میں شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اول تو، چین کی مرکزی حکومت نے ہمیشہ "ایک ملک، دو نظام”، "ہانگ کانگ کے لوگ ہانگ کانگ کے حکمران ” اور اعلیٰ درجے کی خود اختیاری کے اصول کو جامع، درست اور بلا روک ٹوک نافذ کیا ہے۔ مرکزی حکومت ہانگ کانگ کو طویل مدت میں اس کی منفرد حیثیت اور فوائد کو برقرار رکھنے ، بین الاقوامی مالیاتی ، جہاز رانی اور تجارتی مرکز کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کرنے اور آزاد ، کھلے اور منظم کاروباری ماحول کو برقرار رکھنے میں مضبوطی سے حمایت کرتی ہے۔
دوسرا، ہانگ کانگ کا قومی سلامتی قانون ہانگ کانگ کے کاروباری ماحول کے لئے ایک مضبوط ضمانت فراہم کرتا ہے. ہانگ کانگ میں رجسٹرڈ غیر ملکی کمپنیوں کی ریکارڈ تعداد اور بینکاری اداروں میں ڈپازٹس میں مستقل اضافہ ہانگ کانگ میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید مضبوط بنانے کو مکمل طور پر ظاہر کرتا ہے۔ تیسرا، ہانگ کانگ کے کاروباری ماحول کو کمزور کرنا ہانگ کانگ کی ترقی کو دبانے کے لیے امریکہ کا مستقل حربہ ہے، اور امریکہ ایک سے زائد مواقع پر نام نہاد "ہانگ کانگ کاروباری انتباہ” جاری کر چکا ہے۔
چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور بین الاقوامی تعلقات کو چلانے والے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرے، چین کے اقتدار اعلیٰ اور ہانگ کانگ میں قانون کی حکمرانی کا احترام کرے، ہانگ کانگ سے متعلق تمام غیر معقول پابندیاں اٹھائے اور ہانگ کانگ کے معاملات اور چین کے اندرونی معاملات میں کسی بھی طرح کی مداخلت بند کرے۔