کرپشن میں ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ڈیفنس اسلام آباد کے چار افسران مظفر صدیق، ڈپٹی ڈائریکٹر ثنا اللہ، ایڈمن آفیسر انور سومرو اور عمران جاوید شامل
اسلام آباد (تارکین وطن نیوز) ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ڈیفنس اسلام آباد میں پچھلے دو سال کے دوران کروڑوں روپے کی کرپشن کا ا نکشا ف ہوا ہے، باوثوق ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں محکمہ طور پر قائم کی گئی فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق کرپشن میں ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ڈیفنس اسلام آباد کے چار افسران ملوث ہیں جن کے نام ڈائریکٹرمظفر صدیق، ڈپٹی ڈائریکٹر ثنا اللہ، ایڈمن آفیسر انور سومرو اور عمران جاوید شا مل ہیں۔
فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق ان افسران نے تقریباً دو کروڑ روپے کی کرپشن کر کے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا ۔ رپورٹ کے مطابق ان افسران نے 2023 سے 2024 تک گاڑیوں کے پٹرول میں 78لاکھ کی کرپشن،دفتر کےسامان کی خریدوفرحت میں 89 لاکھ کی کرپشن اور ٹی اے ڈی اے بل میں 73 لاکھ کی کرپشن کی ہے ، فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میں تمام دستاویزات موجود ہیں۔
فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سول ڈیفنس ٹریننگ سکول فیصل آباد میں دو گوسٹ ملازمین بھرتی کئے گئے جن کی تنخواہ مظفر صدیق کے اکائو نٹ میں ٹرانسفر کی گئی ۔فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ سے2015 میں کروڑوں روپے کا بم ڈسپوزل کا سامان بطور امداد دیا گیا جو کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ڈیفنس اسلام آباد نے موصول کیا ،2018 میں مظفر صدیق کے اسلام آباد آ فس ٹرانسفر کے بعد اس سامان میں خرد برد شروع ہوئی اور بہت سا سا مان غائب کردیا گیا۔
فیکٹ اینڈ فائنڈنٹ رپورٹ کے مطابق اس سامان کے استعمال کی کوئی واضح دستاویز موجود نہیں اور نہ ہی اس امدادی سامان کو موصول کرنے کی کوئی لسٹ ریکارڈ میں موجود ہے جبکہ متعلقہ افسران نے جعلی لسٹیں بنا کر اس سامان کو تقسیم کیا ، فیکٹ اینڈ فائنڈنگ رپورٹ میں سامان سے بھرے ٹرک دفتر سے نکا لے گئے جس کا کوئی سرکاری ریکارڈ موجود نہیں اس کے علاوہ 2019 میں سعودی عرب نے ایک لاکھ ڈالر کی نقد امداد پاکستان سول ڈیفنس کو دی تھی جس کا کوئی بھی ریکارڈ موجود نہیں صرف خانہ پوری کے لئے کچھ سامان خریدا گیا۔
فیکٹ اینڈ فائنڈنگ رپورٹ کے مطابق اس امداد میں بھی بڑ ے پیمانے پر کرپشن کی گئی ہے ۔ اس معاملے کی تصدیق کے لیے جب ڈی جی سول ڈیفنس سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر مظفر صدیق کے خلاف کرپشن کے الزامات کے حوالے سے محکمہ انکوائری کی تصدیق کی اور کہا کہ اس بارے میں رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی ہے جو اپنے طور پر اس کی انکواری کر رہی ہے ، وزارت کی جانب سے جے ایس ایڈمن کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی بنا پر مظفر صدیق کا اسلام آباد سے لاہور کر دیا گیا تھا اوراس سلسلے میں جب ڈائریکٹر جنرل سول ڈیفنس نیاز محمد خان نے انکوائری شروع کی اور فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ وزارت داخلہ کو پیش کی تو وزارت داخلہ نے کرپشن میں ملوث سابق ڈائریکٹر اور افسران کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ڈائریکٹر جنرل نیاز محمد خان کا تبادلہ منسٹر ی آف کامرس اینڈ پروڈکیشن میں کر دیا جس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ اس سارے معاملے میں وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام ملوث ہیں جبکہ ڈائریکٹر جنرل سول ڈیفنس کا کیس قانون کے مطابق ا سٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھی نہیں بھیجا گیا بلکہ سیدھا پرائم منسٹر آفس بھیج دیا گیا ،مطابق موجود ہ وقت میں جب ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ڈیفنس اسلام آباد میں کرڑوں روپے کے کرپشن کی انکوائری چل رہی ہے ڈائریکٹر جنرل کو تبدیل کرنا معاملے کی شفافیت پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔