افسوسناک واقعہ کی ساری ذمہ داری ادارہ کی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے
ادارہ کی تمام انتظامیہ کو فارغ کر کے غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے
اکیلی حکومت 25 کروڑ عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتی، عوام کے نمائندوں کو ہر سطح پر ذمہ داریاں تفویض کی جائیں
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان مسلم لیگ ن گلف و مڈل ایسٹ کے سابق صدر، سابق ایم این اے اور مسلم لیگ ن بہاولپور ڈویژن کے موجودہ صدر چودھری نورالحسن تنویر نے کہا ہے کہ کہ لاہور کی ایک یونیورسٹی میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے،جس کی ساری ذمہ داری ادارہ کی انتظامیہ کی ہے۔
بہت سوچ بچار، حالات و واقعات، وی لاگ، رپورٹس سننے دیکھنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ سارا قصور متعلقہ تعلیمی ادارہ کا ہے، جب ادارہ کو سب سے پہلے شکایت موصول ہوئی تو انہوں نے اس پر درست اقدام لینے کی بجائے طالبہ کو ڈانٹا اور شکایت کو دبانے کی کوشش کی ۔
جب شکایت لگانے والوں کی بے عزتی کی گئی تو وہ اِِدھر اُدھر گئے اور اسی دوران یہ معاملہ ان شرپسند عناصر کے ہتھے چڑھ گیا جو میری نظر میں پاکستان کے دشمن ہیں اور پھر ان ٹرولز نے خبر بنائی اور اپنے زور پر چلائی جس انداز میں پیش کی اس پر ہر انسان کا یہ ردعمل آنا فطری عمل ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ سب سے پہلے اس ادارہ کی تمام انتظامیہ کو معطل / فارغ کیا جائے۔
غیر جانبدارانہ تحقیقات کرواکر ذمہ داروں کو سزا دی جائے، اور یہ کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ان پروپیگنڈہ ٹرولز کا مستقل طور پر سدباب کریں جو پاکستان کی ساکھ کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں، ہتک عزت کا جو قانون بنایا گیا تھا اس پر عملدرآمد شروع کریں ۔
مشاورت کا دائرہ کار بڑھائیں حکومتوں کا موجودہ انتظامی ڈھانچہ اس قابل نہیں ہے کہ اکیلے 25 کر وڑ عوام کے مسائل حل کر سکے، عوام کے منتخب نمائندوں کو ہر سطح پر ذمہ داریاں تفویض کریں۔