پیانگ یونگ (ویب ڈیسک) شمالی کوریا کی وزیر خارجہ چوئی سیون ہی نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے حواری تسلیم شدہ بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی عدم پاسداری اور شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں اور دباؤ کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
گزشتہ 10 سالوں میں اقوام متحدہ کا "پابندیوں کی قراردادوں” کی نگرانی میں فعال ماہرین کا گروپ غائب ہو چکا ہے۔ نام نہاد "ملٹی نیشنل سینکشنز مانیٹرنگ گروپ” جس نے اُس کی جگہ لی ہے وہ غیر قانونی اور اقوام متحدہ کے منشور ک ی نفی ہے۔
چوئی سیون ہی نے شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اس کے حواریوں کی معاندانہ کوششوں کے جواب میں شمالی کوریا کا قومی خودمختاری اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ اور خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کا عزم غیر متزلزل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی کوریا کے ڈرون کا پیانگ یانگ میں گھسنے کے واقعے کے حوالے سے امریکہ بھی اس کی ذمہ داری اٹھائے گا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل شمالی کوریا پابندیوں کی کمیٹی کے ماہر پینل کی مدت 30 اپریل کو ختم ہو چکی ہے اور اسے تحلیل کر دیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے 16 اکتوبر کو کہا کہ شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کی نگرانی کے طریقہ کار میں کمی کو دور کرنے کے لیے، امریکہ اور جنوبی کوریا سمیت 11 ممالک نے "ملٹی نیشنل سینکشنز مانیٹرنگ گروپ” قائم کیا ہے۔