مادرجمہوریت مرحومہ بیگم نصرت بھٹو کی تیرہویں برسی دبئی میں منائی گئی

تقریب میں ان کی سیاسی جدوجہد اور پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کے لیےقربانیوں کو سراہا گیا

وہ اپنی پرجوش تقاریر، ترقی پسند اور مساوات پر مبنی وژن کیلئے جانی جاتی تھیں

برسی کی تقریب میں بیگم نصرت بھٹو، پاکستان پیپلز پارٹی کے شہدائے جمہوریت اور بھٹو خاندان کے شہداء کیلئے دعائے مغفرت و بخشش کی گئی

دبئی (طاہر منیر طاہر) مادر جمہوریت مرحومہ بیگم نصرت بھٹو کی تیرہویں برسی پاکستان پیپلز پارٹی گلف مڈل ایسٹ کی جانب سے دبئی میں منائی گئی- برسی کی تقریب میں مادر جمہوریت نصرت بھٹو کی سیاسی جدوجہد اور پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کے لیے انکی دی گئیں قربانیوں کو سراہا گیا۔

تقریب ہذا میں پیپلز پارٹی گلف مڈل ایسٹ کے صدرمیاں منیر ہانس ،سیکرٹری انفارمیشن ذوالفقارعلی مغل ، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ملک اسلم ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل عرفان قمر گوندل ، سینئر نائب صدر دبئی شفیق الرحمان صدیقی ، کلچرل ونگ سیکرٹری جنرل غضنفر علی نقوی، قیصر آفریدی ، تسنیم گردیزی، ملک اسحاق ، سہیل اخلاق ، سانول شبیر ، عائشہ منیر ہانس، نجمہ جیلانی ، سالیئا محمود ، شا زیہ سہیل اخلاق ، و دیگر خواتین و حضرات اور جیالوں نے شرکت کی ۔

اس موقع پر مقررین نے مادر جمہوریت مرحومہ بیگم نصرت بھٹو کے بارے اظہار خیال کرتے ھوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں اہم کردار ادا کیا اور پاکستانی سیاست میں ایک بااثر شخصیت تھیں، ذوالفقار علی بھٹو کی موت کے بعد، نصرت بھٹو آمریت کے خلاف مزاحمت کی علامت اور پیپلز پارٹی کی اہم رہنما بن گئیں۔

انہوں نے پارٹی کی چیئرپرسن کے طور پر خدمات انجام دیں اور اس وقت جب سیاسی سرگرمیاں بہت زیادہ دبا دی گئی تھیں پارٹی کے نظریے کو زندہ رکھنے کے لیے انتھک محنت کی، جمہوریت اور سماجی انصاف کے لیے اس کی لگن نے انہیں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر عزت بخشی۔1980کی دہائی میں نصرت بھٹو نے پی پی پی کی حمایت کرنے اور پاکستان میں جمہوری طرز حکمرانی کی بحالی کی وکالت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

وہ اپنی پرجوش تقاریر اور ترقی پسند اور مساوات پر مبنی وژن کے لیے جانی جاتی تھیں،بعد میں ان کی بیٹی بے نظیر بھٹو ایک اہم سیاسی شخصیت کے طور پر ابھریں اور پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعظم بنیں۔ نصرت بھٹو کی میراث بھٹو خاندان کی سیاسی تاریخ سے جڑی ہوئی ہے، اور انہیں اپنے سیاسی عقائد اور پارٹی سے لگن کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔

نصرت بھٹو 23اکتوبر 2011کو پاکستان کی سیاست میں ایک پیچیدہ اور اثر انگیز ورثہ چھوڑ کر دبئی میں انتقال کر گئیں،تیرہویں برسی کے موقع پر بیگم نصرت بھٹو ، پاکستان پیپلز پارٹی کے شہدا ئے جمہوریت اور بھٹو خاندان کے شہداء کے لئے دعائے مغفرت و بخشش کی گئی ۔

Begum Nusrat Bhutto death anniversaryبیگم نصرت بھٹوبیگم نصرت بھٹو کی تیرہویں برسیتیرہویں برسیدبئی
Comments (0)
Add Comment